بلوچستان حکومت نے سرکاری ملازمتوں کے لیے عمر کی حد 43 سال مقرر کردی۔
صوبائی حکومت نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق سرکاری ملازمتوں کے لیے عمر کی حد 24 جون سے ایک سال کے لیے 43 سال مقرر کر دی گئی ہے۔
دوسری جانب وفاقی کالونیوں میں ریٹائرڈ ملازمین سے سرکاری مکانات خالی کرانے کے لیے ان کی پینشن روکنے کا معاملہ سامنے آیا۔ جس کیخلاف ایم کیو ایم پاکستان نے سینیٹ اور قومی اسمبلی میں آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کا ایک وفد وفاقی وزیرِ ہاوسنگ سے ملاقات کرے گا اور اس موقع پر اسٹیٹ آفس کراچی اور وفاقی کالونیوں میں موجود مسائل پر بات چیت کی جائے گی۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن روکنے کی کوشش کو معاشی قتل سمجھا جاتا ہے اور اس اقدام کو روکنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔
ایم کیو ایم نے واضح کیا کہ اسٹیٹ آفس کے قائم مقام ڈپٹی ڈائریکٹر کراچی کو ریٹائرڈ ملازمین کو تنگ کرنے کے عمل کو فوری طور پر روکنا چاہیے۔ پارٹی کے مطابق، یہ ملازمین طویل عرصے سے کراچی کی وفاقی کالونیوں میں رہائش پذیر ہیں اور ان سے سرکاری مکانات خالی کرانے کے معاملے کو ہر فورم پر اُٹھایا جائے گا۔
ایم کیو ایم پاکستان نے یہ عہد کیا ہے کہ وہ کسی بھی ریٹائرڈ ملازم یا اس کے اہلخانہ کو بے دخل نہیں ہونے دے گی اور ان کے مسائل کا فوری حل نکالنے کی کوشش کرے گی۔