پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے فی لیٹر فوری کمی کی جائے، حافظ نعیم الرحمٰن

پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے فی لیٹر فوری کمی کی جائے، حافظ نعیم الرحمٰن

جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے فی لیٹر فوری کمی کی جائے۔

تفصیلات کے مطابق حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہےکہ خام تیل کی قیمت عالمی مارکیٹ میں کم ہوکر 67 ڈالر فی بیرل سے بھی نیچے آ چکی ہےلہٰذا اس تناظر میں پیٹرول کی قیمت میں کمی ناگزیر ہے۔

انہوں نے پیٹرولیم لیوی کے حوالے سے بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اور کہا کہ حکومت عوام سے لیوی کی مد میں 60 روپے فی لیٹر اضافی ٹیکس وصول کر رہی ہے، جو کہ ایک ناجائز ٹیکس ہے۔

ان کا مزیدکہنا تھا کہ اگر پیٹرولیم لیوی کی صورت میں حاصل کیا جانے والا یہ ناجائز ٹیکس ختم کر دیا جائے تو ملک میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے حکومت سے عوام کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فوری ریلیف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں مہنگائی کی شرح ساڑھے 3 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی

دوسری جانب عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں 5فیصد کمی کے بعد پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

تفصیلا ت کے مطابق یکم نومبر سے پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر3.29روپے اور ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 3.13روپے کمی کا امکان ہے۔ یہ قیمتیں یکم نومبر سے آئندہ 15دن کیلئے لاگوہوں گی۔ ماہرین کے مطابق بین الاقوامی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر اثر انداز ہوگی۔

اس سے پہلے 16اکتوبر کو حکومت کی جانب سے ڈیزل کی قیمت میں 3.04روپے فی لیٹر اور پیٹرول کی قیمت میں 4.07روپے فی لیٹر کی کمی کی گئی تھی۔آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے اوگرا چئیرمین کو ایک خط میں ہونیوالے بھاری نقصان سے آگاہ کیا تھا۔

آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) کی جانب سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ حکومت نے 16 اکتوبر سے پرائسنگ فارمولے میں انحراف کرتے ہوئے قیمتوں کو کم رکھا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈیزل پر کسٹم ڈیوٹی کو 15.16 روپے سے کم کر کے 13.26 روپے فی لیٹر کر دیا گیا ہے۔ یہ تبدیلیاں ممکنہ طور پر مارکیٹ پر اثر انداز ہو سکتی ہیں اور عوام کے لیے سہولت کا باعث بن سکتی ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *