سولر پینلز کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی وجہ سے ملک میں سولر کے استعمال میں 50فیصدکا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ملک میں بجلی کی بڑھتی قیمتوںکے باعث شہریوں کی بڑی تعداد سولر پینل کی جانب راغب نظر آرہی ہے ۔صارفین کی تعداد یکدم 60ہزار سے بڑھ کر ایک لاکھ 20ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ ملک میں نیٹ میٹرنگ کا حجم بھی1735 میگا واٹ تک پہنچ چکا ہے ۔یہ نیٹ میٹر نگ بلنگ میکنزم ہے جس کے ذریعے بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں صارفین کو سولر یا ونڈ پاور کے ذریعے پیدا کردہ بجلی جو وہ گرڈ میں ڈالتے ہیں کیلئے کریڈٹ دیا جاتا ہے۔ڈیڑھ کلو واٹ میں شامل 580 واٹس کے 2 پینلز کی لاگت تو 1 لاکھ 9 ہزار روپے سے کم ہوکر 48 ہزار روپے پر آگئی ہے
صوبائی دارالحکومت لاہور میں سولر پینلز کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑی کمی رونما ہوئی ہے ،7 سے 15کلوواٹ کےسسٹم میں 75 ہزار سے 2لاکھ روپے کی مزید کمی قیمت 7 لاکھ 50ہزار روپے تک آ گئی جبکہ 10کلو واٹ کا سسٹم ایک لاکھ روپے کی کمی سے10لاکھ 50ہزار روپے کا ہو گیاہے،اس کے علاوہ 12 کلو واٹ کے سسٹم ڈیڑھ لاکھ روپے کی کمی سے 12 لاکھ 50 ہزار روپے میں نصب ہو گا ۔ تاہم دوسری جانب185 ایمپئر کی بیٹری 8 ہزار روپے کے اضافے سے 43 ہزار جبکہ انورٹرکی قیمت قلت کی وجہ سے10 ہزار روپے کے اضافے سے 45 ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے جبکہ 20 ہزار روپے تک وائرنگ اور مزدوری کا خرچہ اس کے علاوہ ہے ۔
سولر پینلز کی قیمتیں:
300سے 400 یونٹس تک بجلی استعمال کرنیوالے صارفین کیلئے سنہری موقع آگیا۔ پاکستان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے صارفین تیزی سے سولر بجلی کی طرف راغب ہورہے ہیں۔ گزشتہ چند ہفتوں سے سولر پینلز کی قیمتوں میں مسلسل کمی ہورہی ہیں۔ اسی سلسلے میں ماہانہ تین سو سے چار سو یونٹس تک بجلی استعمال کرنیوالے صارفین اگر سولر سسٹم لگانا چاہتے ہیں تو جلدی کریں کیونکہ فی الحال قیمتیں کافی کم ہو چکی ہیں ۔ آئی ایم ایف سے معاہدے کے تحت پاکستان میں بجلی کی تمام لاگت صارفین کو منتقل کرنے سے فی یونٹ ستر روپے سے زیادہ ہوگیا ہے۔مہنگی بجلی اور سولر پینلز کی گرتی قیمتوں کے باعث زرعی ،کمرشل،صنعتی اور گھریلو صارفین سولر سسٹم کی تنصیب کو بڑی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ بڑے سولر نظام میں ساٹھ فیصد لاگت سولر پینلز کی شمار ہوتی ہے لیکن تین واٹ سے چھوٹے نظام میں پینلز کی لاگت بتیس فیصد ہے۔مارکیٹ ذرائع کے مطابق چین نے دنیا بھر میں سو لر پینل کی سپلائی بڑھا کر ریٹ ناقابل یقین حد تک گرا دیئے ہیں۔
ماہرین کیا کہتے ہیں؟:
ماہرین کے مطابق چار پنکھے،ایک ٹی وی،ایک ریفریجیریٹر اور آٹھ ایل ای ڈی لائیٹس کے لئے ڈیڑھ کلو واٹ یا پندرہ سو واٹ کے سولر سسٹم کی تنصیب پر 1 لاکھ 55 ہزار روپے لاگت آئے گی جو کہ گزشتہ برس 2 لاکھ روپے تھی۔ڈیڑھ کلو واٹ کے اس نظام میں شامل 580 واٹس کے 2 پینلز کی لاگت تو 1 لاکھ 9 ہزار روپے سے کم ہوکر 48 ہزار روپے پر آگئی ہے لیکن 185 ایمپئر کی بیٹری 8 ہزار روپئے کے اضافے سے 43 ہزار جبکہ انورٹر کا ریٹ قلت کے باعث 10 ہزار روپئے اضافے سے 45 ہزار روپے تک پہنچ گیا ہے جبکہ 20 ہزار روپے تک وائرنگ اور مزدوری کی مد میں خرچ ہوں گے۔ نیپرا کی کی رپورٹ کے مطابق جون 2023ء تک نیٹ میٹرنگ نظام میں حکومت کو فرخت کی جانیوالی بجلی میں 66 فیصد حصہ گھریلو صارفین کا تھا اور جون 2024ء تک ملک کی مجمعوعی پیداوار میں سولر کا حصہ مزید بڑھنے کے شواہد مل رہے ہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب اور سندھ حکومت نے بھی گھریلو صارفین کو سولر سسٹم فراہم کرنے کا دعدہ کر رکھا ہے تاہم سولر سسٹم کب تک گھریلوصارفین کو دیے جائیں گے ابھی معلوم نہیں ہوسکا۔