سینئر صحافی مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے عمران خان سے ملاقات میں 9 مئی پر معافی مانگنے کا کہا ہوگا۔
سابق نگران وزیر و سینئر صحافی مرتضیٰ سولنگی کا آزاد ڈیجیٹل کیساتھ گفتگو میں کہنا ہے کہ میرے خیال میں اڈیالہ جیل میں ملاقات میں علی امین گنڈاپور نے عمران خان کو کہا ہوگا کہ 9 مئی پر معافی مانگیں اور رحم کی اپیل کریں۔ پہلے بھی کافی لوگوں نے رحم کی اپیلیں کیں اور ان کی اپیلیں منظور بھی ہوئی ہیں۔ ہمارے پاس صوبے کی حکومت ہے ، اس حکومت کو چلنے دیتے ہیں۔ ہمیں اپنے وقت کا انتظار کرنا چاہئے ۔ جیسے کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) پر بھی مشکل وقت آیا لیکن انہوں نے انتظار کیا اور آج وہ اقتدار میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے القادر ٹرسٹ کیس فیصلے کیلئے تاخیری حربہ آزمایا کہ ہمیں کچھ وقت اور مل جائے۔تاہم انہیں کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا، جو ہونی ہے وہ انہونی نہیں ہوسکتی۔وہ سوموار نہیں تو جمعہ کے دن ہوگا۔میرا خیال ہے کہ اس تاخیر سے ان کا نقصان زیادہ ہوگا۔بظاہر انہوں نے کوشش کی کہ ہماری غیر موجودگی میں فیصلہ سنا دیا جائے تاکہ ہم مظلوم بن جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپکو یاد ہوگا کہ نواز شریف کیخلاف جج نے فیصلہ سنا نا تھا تو نواز شریف اس وقت لندن میں تھے کیونکہ ان کی اہلیہ بسترِ مرگ پر تھیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ میرے خلاف آپ نے فیصلہ تو سنانا ہے لیکن وہ میری غیر موجودگی میں نہ سنایا جائے۔مجھے دو،تین دن کا وقت دیا جائے تاکہ میں آئوں اور پھر فیصلہ سنایا جائے تاہم جج نے انتظار نہیں کیا اور فیصلہ سنا دیا۔ سزاسنائے جانے کے باوجود نواز شریف بیرون ملک سے واپس آئے اور بیٹی مریم نواز سمیت ائیرپورٹ پر اپنی گرفتاری دی۔