وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے وفاقی اور پنجاب حکومت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جتنے بھی راستے بند کریں گے، پی ٹی آئی کا قافلہ انہیں کھولے گا اور ڈی چوک پہنچے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک کا آغاز ہو چکا ہے اور عوام کا سمندر ان کے ساتھ ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ جتنا بھی وقت لگے، ہم ڈی چوک تک پہنچیں گے، چاہے جتنا تشدد کرلیں، عوام نکل چکے ہیں اور ہماری تحریک کا راستہ روکا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے واضح کیا کہ تحریک انصاف کے کارکنان کسی بھی قیمت پر اسلام آباد پہنچ کر اپنے مطالبات منوائیں گے اور اس دوران کوئی بھی رکاوٹ یا کنٹینر ان کی پیش قدمی کو روک نہیں سکے گا۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ عمران خان کی رہائی سمیت تمام مطالبات کی منظوری تک وہ ڈی چوک پر بیٹھ کر احتجاج کریں گے۔ ان کے ترجمان نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ چاہے کتنی ہی سڑکیں بند کی جائیں یا کنٹینر لگائے جائیں، پی ٹی آئی اسلام آباد پہنچ کر اپنے مطالبات پر احتجاج کرے گی۔ ترجمان کے مطابق راستے کھولنے کے لیے سرکاری مشینری کے بجائے پرائیوٹ مشینری کا استعمال کیا جائے گا۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے واضح کیا ہے کہ عدالتی احکامات کی روشنی میں اسلام آباد میں کسی بھی قسم کے احتجاج یا دھرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آ جائے گا۔ وفاقی حکومت نے اس سلسلے میں سخت اقدامات اٹھاتے ہوئے اسلام آباد کی طرف جانے والے تمام راستوں کو سیل کر دیا ہے اور پولیس و ایف سی کی نفری کو کے پی اور پنجاب کے سنگم پر تعینات کر دیا ہے۔