گندم درآمد اسکینڈل پر سابق نگران وزیراعظم اور ن لیگی رہنما حنیف عباسی میں ہونیوالی تلخ کلامی پر پاکستان تحریک انصاف کا ردِعمل بھی آگیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے انوارالحق کاکڑ اور حنیف عباسی میں تلخ کلامی کے معاملے پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ سابق نگران وزیراعظم اور حنیف عباسی کے درمیان تکرار قوم کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے۔ انوار الحق کاکڑ اور حنیف عباسی میں ہونے والی تلخ کلامی دراصل مینڈیٹ چرانے کا اعتراف جرم ہے۔ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ سابق نگران وزیراعظم کا مسلط ہونے والوں کو فارم 47 کی دھمکی دینا اصل حقائق سے پردہ چاک کرتا ہے۔سابق نگران وزیراعظم اور موجودہ حکمران جماعت کے رکن کی گفتگو شفاف تحقیقات کی متقاضی ہے۔ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ مینڈیٹ چرانے والے اپنے جرائم تسلیم کرنے کے بجائے ایک دوسرے کو قصوروار ٹھہرا رہے ہیں، گندم درآمدی سکیم پر بے سود تحقیقات قومی مجرموں کو بچانے کی ایک گھناؤنی کوشش ہے۔تحریک انصاف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن قائم کر کے اضافی گندم درآمد کرنے کے ذمہ داران کا احتساب کیا جائے، جوڈیشل انکوائری کے ذریعے انتخابی نتائج میں ردوبدل کے پیچھے کارفرما عناصر کو بھی بے نقاب کیا جائے، عوامی مینڈیٹ حقیقی حق داروں کو واپس کیا جائے۔
انوارالحق کاکڑ اور حنیف عباسی کے درمیان تلخ کلامی
واضح رہے کہ گزشتہ روز ٹی وی چینلز نے خبر نشر کی تھی کہ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور ن لیگی رہنما حنیف عباسی کے درمیان نجی ہوٹل میں تلخ کلامی ہوئی تھی۔انوارالحق نے حنیف عباسی سے پوچھ لیا کہ گندم معاملے پر آپ ہم پر انگلی اٹھا رہے ہیں تو کیا گرفتار کرنے آئے ہیں؟ جس پر حنیف عباسی نے بھی جواب دیا کہ میں قسم کھاتا ہوں آپ چور ہو اور گندم اسکینڈل میں پیسے کھائے ہیں۔ حنیف عباسی نے مزید کہا کہ میں نے پروگرام میں جو بھی کہا وہ بالکل درست کہا۔ جس کا جواب دیتے ہوئے انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ اگر میں نے فارم 47پر بات کی تو آپ اور ن لیگ کو منہ چھپانے کی کہیں جگہ نہیں ملے گی۔
انوارالحق کاکڑ کا ردِعمل
نگران وزیراعظم نے گندم اسکینڈل پر ردِعمل دیتے ہوئے کہاکہ اگر میں نے گندم کی درآمد میں اربوں روپے کمائے ہیں تو پھر میری باقی ماندہ زندگی جیل میں گزرنی چاہیے، بہتان تراشی کرنے والوں کو گریبان میں ضرور جھانکنا چاہیے۔انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ انہیں وزیراعظم شہباز شریف یا کابینہ کی جانب سے کوئی شکایت نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ جہالت کی بنیاد پر ہمیں گالیاں دی جارہی ہیں، ہم نے عام آدمی کی سہولت کے لیے فیصلہ کیا اور ان کو سستی روٹی فراہم کی، اگر اس بنیاد پر سزا دینی ہے تو بالکل دیں۔