امریکا خوفناک زلزلے سے لرزاُٹھا، امریکی ریاست نیو جرسی اور نیو یارک سمیت کئی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4 اعشاریہ 8 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کے جھٹکوں کی کی وجہ سے نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جاری غزہ پر اجلاس کچھ وقت کیلئے روکنا پڑگیا۔اس حوالے سے امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ زلزلے کا مرکز نیو یارک شہر کے مغرب میں 40 میل دور وائٹ اسٹیشن نیو جرسی کے قریب تھا۔ زلزلے کے جھٹکے مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجکر 23 منٹ پر محسوس کیے گئے۔ امریکی حکام کے مطابق زلزلے کے اثرات اور ممکنہ نقصان کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق فوری طور پر کسی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب مشرقی ساحلی علاقے اور نیو یارک شہر میں زلزلہ آیا ہے، اس سے قبل 1884 نیویارک شہر میں 5 شدت کا زلزلہ آچکا ہے۔
واضح رہے کہ 25مارچ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد منظور کرتے ہوئے تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیاتھا۔۔امریکہ نے اس قراردار پر ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جبکہ سلامتی کونسل کے 15میں سے 14 ارکان نے قرارداد کی حمایت کی تھی۔فوری جنگ بندی کی یہ قرارداد سلامتی کونسل کے 10 رکن ممالک نے پیش کی تھی۔واضح رہے کہ غزہ کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ سات اکتوبر 2023 کے بعد غزہ میں اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد33 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔اسرائیل پر فلسطین میں جاری کارروائیوں کے بعد سے عالمی دُنیا کی جانب سے دباؤ کا بھی سامنا ہے کہ وہ اس بات کے شواہد بھی دُنیا کے سامنے پیش کرے کے اس کی کارروائیاں صرف حماس کے خلاف ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد کی منظوری کے فوراً بعد اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکہ پر اپنے سابقہ موقف سے ’پیچھے ہٹنے‘ کا الزام بھی لگایا تھا۔