عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف پی ٹی آئی رہنمائوں نے احتجاج کا اعلان کردیا۔ جلسوں کا شیڈول بھی جلد جاری کیا جائیگا۔
راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنمائوں بیرسٹر گوہر،اسدقیصر، عمر ایوب و دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جلسوں کا بنیادی مقصد آئین اورقانون کی بالا دستی ہے اور اس کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، ہم عید کے بعد بھرپور تحریک چلائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ایک بڑا اتحاد بن چکا ہے اور اس کا ایک نکاتی ایجنڈا ہے کہ پاکستان میں آئین اور قانون کی بالادستی ہو۔پی ٹی آئی رہنمائوں نے واضح کیا کہ ہم عدلیہ کیساتھ کھڑے ہیںاور امید کرتے ہیں کہ سپریم جوڈیشل کونسل اور سپریم کورٹ خطوط کے معاملے پر فل کورٹ بنچ بنا کر اس کی سماعت کرے گا۔ججز پر جو ظلم ہوا ہے ان کو جو خط موصول ہوئے ہیں تو کیااس ملک میں کوئی قانون موجود ہے ۔
عمر ایوب کا اس موقع پر کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے نظریے کیلئے جدو جہد جاری رکھنے کا پیغام دیا ہے۔سابق وزیراعظم عمران خان کی فوکل پرسن کمیٹی کا اعلان کیا گیا جس میں شبلی فراز، علی ظفر، نعیم پنجوتھا اور بیرسٹر گوہر شامل ہیں۔جبکہ انہوں نے خیبرپختونخوا سے سنگین شکایات موصل ہونے کا انکشاف کیا۔خیبرپختونخوا کو نمائندگی سے محروم کرنا ملک کیخلاف سازش تصورہوگی۔ عمر ایوب نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی عمران خان کی کمزوری نہیں بلکہ طاقت ہیں۔بشریٰ بی بی کے کھانے میں زہر ملایا گیا اور انہیں تکلیف پہنچائی گئی۔ پی ٹی آئی رہنما کے مطالبہ کیا کہ بشریٰ بی بی کا میڈیکل چیک اپ شوکت خانم کے ڈاکٹروں سے کروایا جائے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شبلی فراز کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو عوام نے جو مینڈیٹ دیا اسے چُرایا گیا۔ اسی مینڈیٹ کی حفاظت کرنے کیلئے جدوجہد کرنی ہے۔ہیں فارم 45اورفارم 47میں فرق کرنا ہوگا۔غیر منتخب لوگوں کو اقتدار میں بٹھانے سے سیاسی و معاشی استحکام نہیں آئے گا۔