چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے پشاور میں آرمی چیف سے ملاقات کی خبروں کی تردید کر دی۔
پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے واضح کیا کہ ان کی آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں مذاکرات ہوں، حکومتی حلقوں سے اس پر بات چیت چل رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بات چیت جاری ہے اور مذاکرات ہونے چاہئیں، مسائل کا حل بات چیت سے ہی نکلے گا۔
دوسری جانب سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بتایا کہ عمران خان نے 8 فروری کو بلیک ڈے منانے کا اعلان کیا ہے۔
فواد چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی عدالت راولپنڈی کے جج کسی کو سن ہی نہیں رہے اور سب پر ایک ساتھ فرد جرم عائد کر دی ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ مجھے ابھی تک یہ نہیں پتہ کہ ہمارا جرم کیا ہے اور مجھ پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ عمران خان حوصلے میں ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اس طرح سے آگے نہیں بڑھ سکتا۔
سابق وزیر نے کہا کہ ملک اس وقت ایک ہیجانی کیفیت کا شکار ہے، جس کی وجہ سے دہشت گردی میں اضافہ اور معیشت میں تنزلی ہوئی ہے۔ پی ٹی آئی کی قیادت چاہتی ہے کہ ملک کے معاملات بہتر ہوں اور اس کے لیے دوسری جانب بھی سنجیدگی دکھانی پڑے گی۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے 8 فروری کو بلیک ڈےکے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے، اس دن پورے ملک میں احتجاج کیا جائے گا۔ 8 فروری کو پی ٹی آئی کے تمام ٹکٹ ہولڈرز اپنے حلقوں میں احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے کبھی بھی دوری نہیں تھی، ملک میں مذاکرات ہونے چاہئیں تاکہ ٹینشن کم ہو اور ملک کی بہتری کے لیے کام کیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر اعجاز چودھری کو پارلیمنٹ میں لایا جاتا تو یہ ٹمپریچر کو نیچے کر دیتا اور ماحول بہتر ہو سکتا تھا۔ موجودہ حالات میں حکومت کے پاس یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں بہتر سیاسی ماحول پیدا کرے تاکہ ملک میں استحکام آئے۔