وزیرِ مملکت شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ اسپیکٹرم جیسے بڑھے گا انٹرنیٹ کی رفتار بہتر ہوگی۔
انہوں نے سینیٹ اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیٹ اسپیکٹرم پر دباؤ کی وجہ سے مسئلہ ہوا ہے، 500 میگا ہرٹز اسپیکٹرم لے رہے ہیں، جو اسپیکٹرم کیسز عدالت میں تھے وہ ہم نے ختم کرائے ہیں۔
وزیر مملکت کاکہنا تھا کہ پاکستان کی سب میرین کی 8 کیبلز آتی ہیں، ان میں سے ایک ڈیڈ ہے، 2 نئی کیبلز آرہی ہیں جس سے انٹرنیٹ میں بہتری نظر آئے گی۔
شزا فاطمہ نے کہا کہ پی ٹی اے انٹرنیٹ کی اسپیڈ کو اور آڈٹ کرتا ہے، ڈیڑھ سال میں آڈٹ کو دگنا کیا ہے، مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں 33 فیصد آئی ٹی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی واحد صنعت ہے جس نے ٹریڈ سرپلس دیکھا ہے، ملک میں 25 فیصد انٹرنیٹ صارف شامل ہوئے ہیں، ہم نے موبائل براڈ بینڈ پر انٹرنیٹ مسئلہ دیکھا، فکسڈ لائن پر مسائل نہیں دیکھے ، متعلقہ تنظیم نے ہمیں 3 کمپنیوں کا بتایا جن کو مسائل ہیں، چیک کیا تو معلوم ہوا۔