وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی ہدایت پر صوبائی حکومت نے صوبے کے مشہور سیاحتی مقامات پر مقیم نوجوانوں کو بلاسود قرضے فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب نے کہا کہ وزیر اعلیٰ گنڈا پور کی قیادت میں نوجوانوں کو سیاحت کے فروغ میں بھرپور طریقے سے شامل کیا جائے گا۔ یہ اسکیم سیاحتی علاقوں میں نوجوانوں کو بلا سود قرضے فراہم کرے گی تاکہ وہ اپنے گھروں میں سیاحوں کے لیے کمرے بنانے یا ان کی تزئین و آرائش میں مدد کر سکیں۔
پروگرام کے پہلے مرحلے میں کالام سوات، کمراٹ اپر دیر، لارام ٹاپ لوئر دیر، اپر چترال، لوئر چترال، گلیات ایبٹ آباد، کاغان اور مانسہرہ شامل ہیں۔ چن زیب نے وضاحت کی کہ ان علاقوں کے رہائشی قرضوں کا استعمال سیاحوں کے لیے اضافی کمرے بنانے یا ان کے رہنے کے لیے اپنے گھروں کی تزئین و آرائش کے لیے کریں گے۔
قرضہ اسکیم کا مقصد خطے میں سیاحت کو فروغ دیتے ہوئے نوجوانوں کے لیے ایک پائیدار ذریعہ معاش پیدا کرنا ہے۔ یہ اقدام خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی اور بینک آف خیبر کے اشتراک سے شروع کیا جا رہا ہے۔ اس اسکیم میں خواتین کو بھی کاروبار کرنے کےلیئے ترجیح دی جائے گی۔
معاون خصوصی نے مزید بتایا کہ تعمیرات اور تزئین و آرائش کے لیے 30 لاکھ روپے تک کے قرضے فراہم کیے جائیں گے۔ قرض حاصل کرنے والوں سے توقع کی جائے گی کہ وہ ان نئے بنائے گئے کمروں میں رہنے والے سیاحوں کے لیے اعلیٰ معیار کی خدمات کو یقینی بنائیں گے۔ اس منصوبے کا مجموعی ہدف نوجوانوں کو بااختیار بنانا اور مقامی سیاحت کو فروغ دینا ہے۔ قرض کی درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 28 جنوری 2025 ہے۔