حکومت کی جانب سے آئی پی پیز معاہدات اور بجلی کپیسیٹی چارجز کے حوالے سے جاری کوششوں میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور حکومت اور آئی پی پیز کے مابین موجودہ معاہدات ٹیک اینڈ پے فارمولے میں تبدیل کیئے جانے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت اور آئی پیز پیز کے مابین بجلی معاہدات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور آئی پی پیز کے ساتھ موجودہ معاہدات ٹیک اینڈ پے فارمولے میں تبدیل ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق موجودہ معاہدوں کو ٹیک اینڈ پے فارمولا میں تبدیل کئے جانے کا امکان ہے اوراس فارمولا کے تحت جتنی بجلی کی پیداوار ،ترسیل اتنی ادائیگی ممکن بنانا ہے۔ ذرائع کے مطابق 18 آئی پی پیز 1994 اور 2002 پاور جنریشن پالیسیوں کے تحت قائم ہوئے ہیں اوران 18 آئی پی پیز کے ساتھ پاور پرچیز ایگریمنٹس 2 سال کیلئے کئے جائیں گے اور ٹاسک فورس دوسرے مرحلہ کو بھی کامیابی کے ساتھ جلد مکمل کرنے کی خواہاں ہے۔
مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کا آئیندہ پانچ سال میں 24 اداروں کی نجکاری کا فیصلہ
پہلے مرحلے میں بات چیت کے زریعے 5 پاور پلانٹس کے ساتھ معاہدے ختم کئے گئے ہیں اورپانچ پاور پلانٹس کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کی منظور وفاقی کابینہ نے دی تھی ۔ ذرائع کے مطابق پہلے مرحلہ میں آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کے ختم ہونے 72 پیسے تک بجلی سستی ہوگی ۔