دورانِ عدت نکاح کیس، خاور مانیکا کی کیس ٹرانسفر کی درخواست مسترد

دورانِ عدت نکاح کیس، خاور مانیکا کی کیس ٹرانسفر کی درخواست مسترد

دوران ِعدت نکاح کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کی کیس دوسری عدالت میں ٹرانسفر کرنے کی درخواست مسترد کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں جج شاہ رخ ارجمند نے دوران عدت نکاح کیس کی سماعت کی۔شکایت کنندہ خاورمانیکا نے سیشن جج شاہ رخ ارجمند پر عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا۔ خاور مانیکا نے استدعا کی کہ کیس کسی اور عدالت میں ٹرانسفر کیا جائے ۔سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے استفسار کیا کہ آپ نے یہ کیسے سوچ لیا کہ عدالت کسی کی ہمدردی میں چلی گئی ہے ، آپ نے اور میں نے قبر میں جانا ہے۔ میری حد تک کیا مسئلہ ہے مجھے بتادیں۔جس پر خاورمانیکا نے عدالت کو بتایا کہ پورے خاندان میں مشہورہے کہ جج صاحب ملزمان کوبری کردیںگے ۔اس پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان اکرم نے کہا کہ ایک جملے پرکیس ٹرانسفرکرنے کا کہنا توہین عدالت میں آتا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابرستارنےعدم اعتماد کی درخواست پرجرمانہ عائد کیا ہے ۔اس دوران پی ٹی آئی وکلاء اورخاور مانیکا کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا ۔جبکہ جج شاہ رخ ارجمند نے عدم اعتماد کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا اوربعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے کیس ٹرانسفر کی خاور مانیکا کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سماعت 8مئی تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے ریمارکس دیے آئندہ سماعت پر دلائل نہ دیے گئے تو کیس کا فیصلہ سنا دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: علی امین گنڈاپور، عمر ایوب اور شبلی فراز کے علاوہ کسی کو بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کا اختیار نہیں دیا، عمران خان

 

واضح رہے کہ عدالت نے دوران عدت نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 496 کے تحت سات، سات سال قید اور پانچ، پانچ لاکھ جرمانے کی سزا سنائی تھی۔اس حوالے سے بشریٰ بی بی کا بیان ہے کہ 14 نومبر 2017 کا طلاق نامہ من گھڑت ہے اور(سابق شوہر) خاور مانیکا نے مجھے زبانی طلاق ثلاثہ سال 2017 کے اپریل کے مہینے میں دی تھی اور اپریل سے اگست 2017 تک میں نے اپنی عدت کا دورانیہ گزارا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *