قومی احتساب بیورو (نیب) نے نیچرل لیکویڈ گیس (ایل این جی ریفرنس )واپس لیتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان کو بری کر دیا ۔
نیب کی درخواست:
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کیس کی سماعت کی، شاہد خاقان عباسی اپنے وکلا کیساتھ عدالت میں پیش ہوئے ۔ سماعت کے دوران سابق وزیراعظم کیخلاف نیب کی جانب سے ریفرنس واپس لینے کی درخواست دائر کی گئی ۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر اظہر مقبول نے کہا کہ نیب سابق وزیراعظم کیخلاف ریفرنس واپس لے رہا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخواکابینہ میں ردوبدل، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو اختیار مل گیا
بعدازاں عدالت نے ریفرنس واپس لینے کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر تمام ملزمان کو ایل این جی ریفرنس میں بری کر دیا۔
واضح رہے کہ نیب نے اسی کیس میں 2019ء میں شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا اور نیب نے ریفرنس میں قومی خزانے کو 21 ارب روپے کا نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا تھا۔ 2019 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سابقہ حکومت کی جانب سے دستخط کردہ ایل این جی درآمد کے معاہدوں کی تحقیقات کا آغاز کیا، جس میں بدعنوانی اور بے ضابطگیوں کا الزام لگایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : بشری بی بی کو زہر دیے جانے کا خدشہ، اسلام آبادہائیکورٹ نےدرخواست نمٹا دی
اس کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سمیت کئی اہم شخصیات شامل تھیں جن پر اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرنے اور قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام لگایا گیا تھا۔ تحقیقات اور اس کے بعد کی قانونی کارروائی 2019 سے جاری رہی جس میں مختلف موڑ آتے رہے ۔ قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی ریفرنس واپس لیتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت تمام ملزمان کو بری کر دیا ہے۔