نورا فتحی نے بھارت میں ایجنسیوں کی جانب سے لڑکیوں کے استحصال کا بھانڈا پھوڑ دیا

نورا فتحی نے بھارت میں ایجنسیوں کی جانب سے لڑکیوں کے استحصال کا بھانڈا پھوڑ دیا

 

بالی ووڈ ڈانسر و ماڈل نورا فتحی نے اپنے مشکل دنوں سے متعلق حیران کن تفصیلات بتا دیں۔
ایک انٹرویو میں نورا فتحی نے بتایا کہ وہ صرف 5ہزارروپے لے کر بھارت آئیں اور جب یہاں پہنچی تو انہیں علم ہی نہیں تھا کہ بھارت میں ایک ہزار ڈالر کا مطلب کیا ہے۔ انہوں نے اپنے کیرئیر کے ابتدائی دنوں سے متعلق انکشاف کیا کہ وہ ممبئی کے ایک اپارٹمنٹ میں رہتی تھیںجہا ں ان کے علاوہ بھی 9لڑکیاں رہائش پذیر تھیںاور ساری ذہنی مریض تھیں۔انہوں نے بتایا کہ وہ تین لڑکیاں ایک ہی کمرے میں رہتی تھیں اور سوچتی تھیں کہ انہوں نے خود کو کہاں پھنسا لیا۔بالی ووڈ ڈانسر کا کہنا ہے کہ آج بھی وہ دن یاد کرتی ہوں تو ذہنی اذیت میں مبتلا ہوجاتی ہوں۔نورا فتحی نے بتایا کہ بھارت میں کاسٹنگ ایجنسیاں مکمل معاوضہ نہیں دیتیں اور سانس لینے تک کے پیسے بھی تنخواہ سے کاٹ لیے جاتے ہیں۔صرف ایک انڈہ اور ڈبل روٹی کے پیسے ہی بچتے تھے۔انہوں نے مزید بتایا کہ بھارت میں کچھ ایجنسیاں ایسی بھی ہیں جو لڑکیوں کا استحصال کرتی ہیں اور ان سے تحفظ کیلئے بھارت میں کوئی قانون بھی موجود نہیں۔
واضح رہے کہ نورا فتیحی نے 2015 میں بگ باس 9 میں حصہ لیا تھا اور 84 دنوں تک اس شو میں موجود رہیں، جہاں ان کی اور پرنس نرولا کی رومانوی کیمسٹری بھی دیکھی گئی۔ شو کے بعد نورا کو ملک بھر میں پہچان ملی اور وہ بھارتی ڈانس شو ‘جھلک دکھلا جا 9’ میں نظر آئیں۔چارٹ بسٹر گانا ‘دلبردلبر’ نے صرف 24 گھنٹوں میں 20 ملین ویوز حاصل کرکے ریکارڈ بنایا۔اس وقت نورا فتیحی ہر گانے کے لیے 40 لاکھ سے ایک کروڑ روپے تک فیس وصول کرتی ہیں۔ اس کے علاوہ اداکارہ برانڈ اینڈورسمنٹ سے بھی لاکھوں کماتی ہیں۔ نورا اس وقت ہندوستان کی سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی ڈانسر ہیں اور ساتھ ہی وہ سب سے زیادہ انکم ٹیکس ادا کرنے والی اداکاراؤں میں سے ایک ہیں۔ سال 2020 میں نورا کی مجموعی مالیت 1.5 ملین ڈالر تھی جو اب دگنی ہو کر 3 ملین ڈالر یعنی 53 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *