پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا کہ کسی کو اچھا لگے یا نہیں، 24نومبر کو احتجاج میں اپنا کردار ادا کروں گا، اصل احتجاج ڈی چوک پر ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق شیر افضل مروت نے پی ٹی آئی کے 24نومبر کے احتجاج کے حوالے سے کہا کہ حکومت نے ہمارے لیے کوئی راستہ نہیں چھوڑا، اگر حکومت نے جبر کیا تو ملک کو مزید نقصان ہوگا۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مذاکرات ہی مسئلے کا حل ہے، ہم مذاکرات کیا کریں، ہمیں تو مار پڑ رہی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ڈیڑھ سال سے شاہ محمود قریشی کو نہیں پوچھا گیا، حق بنتا ہے کہ شاہ محمود قریشی کے پاس جایا جائے۔ شاہ محمود کی ہمت بندھائی جائے اور ان سے پوچھا جائے۔ انہوں نے کہا مجھے کل کے اجلاس میں نہیں بلایا گیا، میں بھی زبردستی کا مہمان نہیں بننا چاہتا۔
ان کا کہنا تھا کہ 24 نومبر کو مجھے فرائض دیں تو دیکھیں پارٹی میں کتنا دم خم ہے۔ کریڈٹ مار کھانے سے ملتا ہے، ٹوئٹر پر بیٹھ کر دو لائنیں لکھنے سے نہیں، کوئی فرائض دے یا نہ دے ہم اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ مجھے کسی سے کوئی گلہ نہیں، کوئی اگر مجھے سائیڈ پر رکھا جاتا ہے تو یہ پارٹی کا نقصان ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ ہم مطالبات کی منظوری تک اسلام آباد میں بیٹھے رہیں گے۔ ورکرز مطالبات کیلئے اپنی جانیں دینے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی بڑی آرگنائزڈ جماعت ہے، میرے پاس ہر احتجاج کی ویڈیو موجود ہے۔ ہم نے ورکرز سے کہا ہے کہ پرامن رہیں۔ بشریٰ بی بی جو کام کررہی ہیں وہ سیاست نہیں، ہمیں صرف اللہ کی ذات سے امید ہے۔