برطانیہ کے بڑے شہر مانچسٹر میں بلدیاتی انتخابات میں لیبر پارٹی کو بڑا دھچکا لگ گیا، ڈپٹی لیڈر مانچسٹر لطف الرحمٰن اپنی نشست ہار گئے۔
برطانیہ کی حکومتی جماعت’ ’لیبر پارٹی‘ ‘کے ڈپٹی لیڈر مانچسٹر سٹی کونسل لطف الرحمان مانچسٹر میں ہونے والے 2024کے بلدیاتی انتخابات میں اپنی سیٹ جیتے میں کامیاب نہ ہو سکے جب کہ ان کے مدمقابل’’ ممبر پارلیمنٹ جارج گیلوے کی ’’ورکرز پارٹی‘‘ کے امیدوار پاکستانی نژاد شہباز سرور نے کامیابی سمیٹ لی ہے ، پاکستانی نژادفاتح امیدوار شہباز سرور نے 2 ہزار 444 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے جب کہ ان کے مخالف امید وار لطف الرحمان نے 2 ہزار 259 ووٹ حاصل کر سکے ۔ انگلینڈ اور ویلز لوکل باڈیز ا نتخاباب میں حکومتی پارٹی کے 228 امیدوار اپنی سیٹوں کا دفاع نہ کر سکے، برطانوی وزیراعظم رشی سونک کے ذاتی حلقہ رچمنڈ یارک سے بھی لیبر پارٹی کے امیدوار نے بھی فتح اپنے نام کی۔ انگلینڈ اور ویلز کی 107 میں سے 55 کونسلز کے ووٹوں کی گنتی مکمل ہو چکی ہے۔
لیبر پارٹی کے 838، کنزرویٹو کے 318، لیبر ڈیموکریٹس کے 278 اور آزاد امیدواروں کی تعداد 178 ہے۔ واضح رہے کہ ڈپٹی لیڈر مانچسٹر سٹی کونسل لطف الرحمان 16 سال سے مانچسٹر سٹی کونسل کے کونسلر تھے اور وہ چوتھی بار سٹی کونسل کو بلدیاتی الیکشن لڑ رہے تھے لیکن اپنی نشست کا دفاع کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے ۔ جس کا وہ دفاع کرنے میں کامیا ب نہ ہو سکے۔ جب کہ ان کے مقابلے میں ورکرز پارٹی‘‘ کے امیدوار پاکستانی نژاد شہباز سرور کو عوام میں خاصی پذیرائی ملی اور وہ اپنی جیت یقینی بنا نے میں کامیاب ہو گئے ۔ ورکرز پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ جارج گیلوے کی ’’ورکرز پارٹی‘‘ کے امیدوار پاکستانی نژاد شہباز سرور کی جیت پر کارکنوں نے جشن منایا اور مٹھائیاں تقسیم کیں ۔ کارکنوں کی جانب سےان کو مبارکباد یں دینے کا سلسلہ جاری ہے ۔