عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں4 فیصد سے زائد اضافہ ہو گیا ۔
برطانوی ادارے رائٹرز کے مطابق مشرق وسطی میں حالیہ کشیدگی کے باعث عالمی منڈی میں خام تیل کی سپلائی میں تعطل کا شکار ہونے کی وجہ سے تیل کے نرخ 4.2 فیصد تک گر گئے تھے تاہم بعد ازاں 2.4 فیصد کے اضافے کے ساتھ برینٹ خام تیل 2.63 ڈالر مہنگا ہوکر89.74 ڈالر فی بیرل کا ہو گیا جبکہ امریکی خام تیل ڈبلیو ٹی آئی 2.56 ڈالر مہنگا ہونے کے بعد 84.66 فی بیرل کا ہوگیا۔
قبل ازیں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں 3 فیصد کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ میں کمرشل انوینٹریز بڑھنے پر مارچ 2020 کے بعد خام تیل کی قیمت میں بڑی کمی ہو گئی ہے امریکی خام تیل کمی کے بعد83 ڈالر فی بیرل تک گرگیا جبکہ لندن برینٹ آئل 2.70 فیصد کمی سے 87.40 ڈالر فی بیرل تک گرگیاتھا۔
دوسری جانب فوریکس مارکیٹس میں بھی بھونچال برپا ہوا ہےجس کی وجہ سے بٹ کوئن کی مالیت 6.2 گر کر 59,590ڈالر پر بند ہوئی جو کہ اس سے قبل61,842 ڈالر تھی۔جبکہ عالمی مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت میں 1.7 اضافہ ہوا اور سونے کی قیمت2,417.59ڈالر فی اونس پر بند ہوئی۔
دوسری جانب پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر8 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔پاکستان بیورو برائے شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے لیکر مارچ 2023 تک کی مدت میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات پر 12.084 ارب ڈالر کا زرمبادلہ خرچ ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 8 فیصد کم ہے۔
گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات پر 13.083 ارب ڈالر کا زرمبادلہ خرچ ہوا تھا،مارچ 2024 میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات کا حجم 1.506 ارب ڈالر کا زرمبادلہ خرچ ہوا جو گزشتہ سال مارچ کے مقابلہ میں 25 فیصد زیادہ ہے، گزشتہ سال مارچ میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات کا حجم 1.206 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا، فروری کے مقابلہ میں مارچ میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر 21 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، فروری میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات پر 1.246 ارب ڈالر کا زرمبادلہ خرچ ہوا تھا۔