پشاور: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے 190 ملین پاونڈ کیس کا فیصلہ موخر ہونے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ یہ عدالتی فیصلہ ہے، اس پر تبصرہ کرنا ہمارے بس میں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی 190 ملین پاونڈ کیس کا فیصلہ آئے گا، وہ ان لوگوں کے کئے گئے اعمال کی بنیاد پر ہوگا۔ فیصلہ کتنی بار موخر ہوجائے آئے گا وہی فیصلہ جو اْس نے کیا ہے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران گورنر نے کہا کہ وہ افراد جو پہلے دعویٰ کرتے تھے کہ وہ کسی سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں بیٹھیں گے اور مزاکرات کی مخالف تھے، آج خود پی ٹی آئی سے مذاکرات کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ افراد اب فوراً مذاکرات کی باتیں کر رہے ہیں اور سپیکر سے درخواست کر رہے ہیں کہ مسئلے کا کوئی حل نکالیں۔
فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ سے مسائل کے حل کے لئے مذاکرات کی حمایت کرتی آئی ہے کیونکہ ان کی جماعت مفاہمت پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی ڈائیلاگ کے حق میں ہیں، مگر پی ٹی آئی کے قائدین نے ہمیشہ بڑے دعوے کیے ہیں اور ان دعووں کے برعکس آج کوئی بھی ان کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں۔
انہوں نے پی ٹی آئی کے ماضی کے بیانات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ پہلے محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمان کے خلاف باتیں کرتے تھے، آج وہی لوگ ان سے مدد کی درخواست کر رہے ہیں۔ گورنر نے کہا کہ پی ٹی آئی کی مزاکرات میں تیزی صرف این آر او کے حصول کے لیے ہے۔