واشنگٹن: امریکی کانگریس کے رکن ٹم برشیٹ نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے افغان طالبان کی مالی امداد روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے اپنے خط میں ٹم برشیٹ نے امریکی غیر ملکی امداد کو دہشت گردوں کی مالی معاونت سے تشبیہ دی اور افغانستان کے مرکزی بینک کو بھیجی جانے والی رقم کے حوالے سے خطرات کا اظہار کیا۔
ٹم برشیٹ نے خط میں لکھا کہ بائیڈن انتظامیہ کے تحت امریکی غیر ملکی امداد بالواسطہ طور پر طالبان کی مالی معاونت کر رہی تھی، اور طالبان کو فنڈز فراہم کرنے سے دنیا بھر میں دہشت گردی کی مالی معاونت کا ایک منصوبہ بن رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو اپنے دشمنوں کی مالی امداد نہیں کرنی چاہیے، اور اس لیے طالبان کو دی جانے والی امریکی غیر ملکی امداد کو فوراً روک دینا چاہیے۔
اس کے بعد، امریکی رکن کانگریس کا خط سامنے آنے پر معروف کاروباری شخصیت ایلون مسک نے بھی اس معاملے پر سوال اٹھا دیا ہے، جس سے اس خط کی اہمیت اور اثرات مزید بڑھ گئے ہیں۔ ایلون مسک نے اس صورتحال پر اپنی تشویش ظاہر کی ہے۔
اس طرح کے سوالات عالمی سطح پر اقتصادی اور سیاسی تعلقات میں مشکلات پیدا کر سکتے ہیں، کیونکہ یہ نہ صرف طالبان کے ساتھ امریکی تعلقات کو متاثر کرتے ہیں بلکہ عالمی سطح پر دہشت گردی کی مالی معاونت کے روک تھام کے لیے کی جانے والی کوششوں کو بھی پیچیدہ بناتے ہیں۔