تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اسد قیصر نے دو ٹوک بیان میں کہا کہ بانی سے ملاقات کرائیں ورنہ مذاکرات بھول جائیں۔
تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اسد قیصر نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کا عمل جاری ہے اور بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرائی جارہی، اس کا مطلب حکومت سنجیدہ نہیں۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہم سنجیدگی سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں، جو رویہ نظر آرہا ہے وہ سنجیدہ نہیں ہے، طے شدہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کرسکتے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کوخدشہ ہےکہ بانی پی ٹی آئی حکومت میں آئے تو انتقام لیں گے، عمران نے کہا پاکستان کیلئے کسی صورت کسی سے انتقام نہیں لوں گا، ہمارادوٹوک مؤقف ہے کہ ہم کسی سے انتقام نہیں لیں گے۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کوئی غلط کام نہیں ہوگا کسی نے جرم کیا ہے تو وہ اس کا جوابدہ ہوگا، کسی نے کرپشن کی ہے یا جو کچھ کیا ہے تو عدالت اس کا فیصلہ کرے گی۔
انھوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہمیں کہا تھا کہ واضح کردیں انتقام کوئی نہیں ہوگا، جو انتقام کا نظام چل رہا ہے یہ بالکل نہیں ہوگا، اندازہ لگالیں ملک کس طرف جارہاہے۔
رکن کمیٹی نے بیان میں واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرائی جاتی تو پھر مذاکرات کا مطلب نہ ہی سمجھیں، ملاقات نہیں کرائی جاتی تو حکومت کا مطلب ہے مذاکرات آگے نہ بڑھیں، آپس میں مشاورت ہوئی ہے ہم تحریری طور پر مطالبات پیش کریں گے تاہم حکومت نے کوئی ڈیمانڈ نہیں رکھی۔