وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے پر تبادلہ خیال ہوا، آئی ایم ایف حیران ہے کہ 14 ماہ میں معیشت کیسے سنبھل گئی۔
وزیر خزانہ نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف)اور دیگر مالیاتی اداروں سے رابطہ رہتا ہے، امریکا میں ایشین ڈیولپمنٹ بینک، ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، چین ، ترکیہ، برطانیہ کے وزرائے خزانہ کے ساتھ مفصل گفتگو ہوئی جب کہ امریکا میں موڈیوز ، فچ اور دیگر ریٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ مثبت گفتگو ہوئی، ان ملاقاتوں میں گورنر اسٹیٹ بینک اور سیکریٹری خزانہ بھی موجود رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ آئی ایم ایف کا نہیں، پاکستان کا اپنا پروگرام ہے، عالمی مالیاتی ادارہ صرف مدد کررہا ہے جب کہ آئی ایم ایف حیران تھا کہ پاکستانی معیشت 14ماہ میں کیسےسنبھل گئی۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف کے وفد سے بات چیت مثبت رہی، ان کے ساتھ حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے پر بات ہوئی جب کہ حکومتی اقدامات سے معیشت درست سمت میں گامزن ہے، معیشت کی بہتری کے لیے مقررہ اہداف حاصل کریں گے اور تمام شعبوں میں اصلاحات جاری رہیں گی تاہم ملکی مفاد کے خلاف کوئی کام نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے مہنگائی کی شرح میں کمی واقع ہوئی اور یہ 38 فیصد سے 7 فیصد پر آگئی، اس کی بنیاد پر پالیسی ریٹ 22 فیصد سے 15 فیصد پر آگیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مالیاتی اداروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھا ہے، سب ہمیں یہی کہہ رہے ہیں کہ آپ ملک میں میکرو اکنامک استحکام لے کر آئے ہیں، اب اس کو مزید آگے لے کر جائیں گے، انشاللہ وزیراعظم جلد معاشی روڈ میپ عوام کے سامنے رکھیں گے۔