خیبر پختونخوا حکومت عدالتی فیصلہ آنے کے باوجود نومنتخب اپوزیشن ارکان سے حلف نہ لینے کے معاملے پر ڈٹ گئی ، خیبرپختونخوا اسمبلی کے سپیکربابر سلیم سواتی کو حکومت کی آشیرباد حاصل ہے ۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت کا صوبائی اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر منتخب اپوزیشن ارکان سے حلف نہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور پشاور ہائیکورٹ کے واضح احکامات کے باوجود صوبائی حکومت اجلاس بلانے سے انکاری ہے۔ سپیکر کے پی اسمبلی نے قانونی ماہرین سے ایک بار پھر مشاورت شروع کر دی ہے ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ فیصلے کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بھی سپیکر، وزیر اعلیٰ نے اسمبلی اجلاس طلب کرنے کے معاملے پر قانونی ماہرین سے مشاورت کی تھی، آج دوبارہ اسپیکر کا لیگل ٹیم کے ساتھ بیٹھک ہوگی،عدالتی فیصلے کیخلاف درخواست پیر کے روز دائر کرنے کا امکان ہے، درخواست میں سپریم کورٹ میں زیر التوا کیس کا حوالہ دیا جائے گا۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کامخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ آنے تک پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی جائے گی ۔ اس حوالے سے وکیل سپیکر علی عظیم آفریدی کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کا نو منتخب ارکان کے حلف سے متعلق مشاورت کا عمل جاری ہے، اس بات کی امید کہ آج کوئی حتمی فیصلہ ہو جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پشاور ہائیکورٹ نے خیبر پختونخوا اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر نو منتخب ارکان سے حلف لینے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔ خیبرپختونخوا اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر نومنتخب ارکان سے حلف نہ لینے کے حوالے سے پشاور ہائیکورٹ کے جج جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے 24 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا تھا جس کے مطابق وزیراعلی خیبرپختونخوا اور صوبائی کابینہ کو اسمبلی اجلاس طلب کرنے کے لئے اقدامات اٹھانےکا حکم دیا گیاتھا۔
عدالت کا تحریری فیصلہ:
عدالت کی جانب سے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 105 کے تحت 14 دن کے اندرکے پی اسمبلی کا اجلاس طلب کیا جائےاور کے پی میں سینٹ انتخابات سے قبل ان نو منتخب ممبران سے حلف لیا جائے۔ جاری فیصلے کے مطابق اسپیکر کے پی اسمبلی کو ہدایت کی گئی ہے کہ نو منتخب مخصوص نشست ممبران سے حلف لیں، مخصوص نشستوں پر نو منتخب ممبران کو حلف سے روکنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔
عدالت میں منتخب ارکان کی درخواست:
رواں ماہ کے شروع میں کے پی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر ارکان سے حلف نہ لینے کے معاملے پر منتخب ارکان نے پشاور ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی ۔ جس میں مؤقف اختیار کیا گیاتھا کہ عدالتی احکامات کے باوجود ارکان سے حلف نہیں لیا گیا، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی ہے۔درخواست گزاروں نے کہا کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو توہین عدالت پر نااہل قرار دیا جائے۔ رٹ درخواستیں پختونخوا اسمبلی میں نو منتخب پی پی پی، مسلم لیگ ن، جے یو آئی کی مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران کی جانب سے دائر کی گئی تھی ۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 28مارچ کو پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر نومنتخب ارکان صوبائی اسمبلی سے حلف لینے کی ہدایت کی گئی تھی ۔