طوفانی بارشوں کا نیا سلسلہ، الرٹ جاری

طوفانی بارشوں کا نیا سلسلہ، الرٹ جاری

پی ڈی ایم اے نے پنجاب میں 23اپریل سے بارشوں کے نئے سلسلے کے شروع ہونے کا الرٹ جاری کر دیا ۔

ترجمان صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق پنجاب میں 23اپریل کو ہلکی بارش کا امکان ہے جبکہ اگلے ہفتے کے دوران گرج چمک کیساتھ طوفانی بارشیں اور ژالہ باری متوقع ہے ۔ اس حوالے سے پی ڈی ایم اے کی جانب سے ضلعی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ پی ڈی ایم اے نے کہا کہ کسان گندم کی فصل کی کٹائی موسم کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کریں۔ دوسری جانب لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے بعد گرمی کی شدت میں کمی اور سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پنجاب کے مختلف شہروں میں علی الصبح گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش ہو رہی ہے صوبائی دارالحکومت لاہور میں شملہ پہاڑی، لکشمی چوک، گوالمنڈی، قرطبہ چوک، ڈیوس روڈ، مال روڈ، اچھرہ، قینچی، چونگی امر سدھو، گجومتہ، اسلامپورہ، بند روڈ، انار کلی، شالامار باغ، ماڈل ٹاؤن، گلبرگ، گارڈن ٹاؤن سمیت دیگر مقامات پر کہیں بوندا باندی تو کہیں بادل خوب برسے۔

بلوچستان  اور خیبر پختوںوا میں بارشوں سے نقصان:

دوسری جانب صوبہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں حالیہ طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی ، خیبرپختونخوا میں بارشوں میں مختلف حادثات کے دوران 33 لوگ اپنی جانیں گنوا بیٹھے، بلوچستان میں 9 اموات ریکارڈ کی گئیںہیں۔صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بلوچستان میں ہونے والی بارشوں کے نقصانات کے حوالے سے رپورٹ جاری کی جس کے مطابق بلوچستان کے 6 اضلاع میں بارشوں کی وجہ سے 8 افراد جاں بحق اور 9 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق چاغی میں طوفانی بارشوں کےباعث 35 مکانات تباہ ہوئے جبکہ 65 کو جزوی نقصان پہنچا ہے اس کے علاوہ گواد اور پشین میں بارشوں کے سبب 30 مکانات کو نقصان پہنچا، صوبے بھر میں بارش سے ایک پل سمیت 6 سڑکیں متاثر ہوئیں ہیں ۔

کراچی میں رین ایمرجنسی:

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(پی ایم ڈی اے) نے گزشتہ روز کراچی میں رین ایمرجنسی نافذ کردی تھی ۔محکمہ موسمیات کی جانب سے شہر قائد میں گزشتہ روز جمعرات کو شدید بارشوں کے پیشن گوئی کے بعد واٹر کارپوریشن کے عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی تھیں۔ انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا کہ اس وقت واٹر کارپوریشن کے پاس مجموعی طور پر 55 سکشن مشینیں موجود ہیں۔ جنہیں آج اہم شاہراہوں اور ڈیپ ایریا پر شفٹ کیا جائے گا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *