وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کو دورہِ کرتارپور صاحب کے دوران گندم کی کچی فصل کاٹنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے میڈیا سیل کی جانب سے جاری کردہ تصاویر اور ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے باباگورونانک جی سے منسوب جس کھیت میں گندم کی فصل کی کٹائی کا افتتاح کیا وہ گندم ابھی پوری طرح سے تیار نہیں ہے بلکہ کچی تھی ، گندم کے تنے اور بعض خوشے سبز ہیں۔ بعض سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے گندم کی کٹائی کے لیے سنہری درانتی کے استعمال کو بھی مضحکہ خیز قرار دیا گیا ہے۔
بعض صارفین نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے گندم کی فصل کا ریٹ بڑھانے کا بھی مطالبہ کر دیا ہے۔ ایک صارف نے لکھا ہے گندم کی سبز فصل کاٹنے میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا کوئی قصور نہیں سیکرٹری زراعت نے بتایا ہوگا کہ گندم کی فصل کٹنے کے لیے تیار ہے۔ بڑی تعداد میں سوشل میڈیا صارفین نے وزیرا علیٰ مریم نواز شریف کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا ہے۔
جہاں انہوں نے سنہری درانتی سے گندم کاٹ کر بیساکھی کی تقریب کا باضابطہ آغاز کیا۔ اس موقع پر درشن ڈیوڑھی پہنچنے پر سکھ زائرین نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم کا پرتپاک استقبال کیا۔ مریم نواز نے تقریبات میں شرکت کے لئے آنے والے زائرین کے علاوہ امرتسر سے آئی بزرگ خاتون سے ملاقات بھی کی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے دربار صاحب میں مقدس تالاب، سمادھی، مقدس کنویں اور سکھ آرٹ گیلری کے دورے کے علاوہ لنگر ہال میں یاتریوں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا۔
بھارت سے آئے یاتریوں کے جتھہ لیڈر نے وزیر اعلیٰ مریم نواز کا شکریہ ادا کیا اور اس یاترہ کے لئے پنجاب حکومت کے اقدامات اور انتظامات کو سراہا۔ کرتار پور روانگی سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال ڈیپارٹمنٹ سے متعلق خصوصی اجلاس میں اسپیشل افراد کا مستند ڈیٹا مرتب کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں اسپیشل افراد کیلئے ’’ہمت کارڈ“ اور بیت المال کے تحت ”نگہبان کارڈ“ کے اجراء کی منظوری بھی دی۔