جاپان میں 6.3 شدت کا زلزلہ

جاپان میں 6.3 شدت کا زلزلہ

جاپان میں 6.3 شدت کا زلزلہ، شہریوں کو محفوظ مقامات پر جانے کی ہدایات جاری کر دی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق جاپانی موسمیاتی ایجنسی نے بتایا ہے کہ شیکوکو جزیرے کے مغربی ساحل پر 6.3 شدت کا زلزلہ آیا ہے۔ زلزلے کا مرکز بنگو چینل میں تھا تاہم فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شدید زلزلے کے جھٹکوں کے باوجود فی الحال سونامی وارننگ جاری نہیں کی گئی البتہ شہریوں کو محفوظ مقامات پر جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔جبکہ زلزلے کے شدید جھٹکوں سے فوری طور پر الیکٹرک پاور کے نیوکلیئر پلانٹ میں کسی قسم کی خرابی کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔

واضح رہے کہ جاپان زمین پر زلزلے کے لحاظ سے سب سے زیادہ فعال ممالک میں سے ایک ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ یہ پیسیفک رنگ آف فائر پر واقع ہے، جہاں بہت سی ٹیکٹونک پلیٹیں ملتی ہیں۔زلزلوں کے مسلسل خطرے نے جاپان کو دنیا کے جدید ترین سونامی وارننگ سسٹم میں سے ایک تیار کرنے پر مجبور کیا ہے۔ سنہ 2011 میں جاپان میں 9.0 شدت کا زلزلہ آیا تھا اور اس کے نتیجے میں سونامی آیا تھا جس نے اس کے شمال مشرقی ساحلی علاقوں میں تباہی مچائی تھی اور تقریبا 18 ہزار افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہو گئے تھے۔

جاپان ایک جزیرہ نما ملک ہے، جس نے خود کو مشکلات سے نکالتے ہوئے زیرو سے ہیرو بننے کا سفرطے کیا ہے۔ جاپان میں زیادہ زلزلے آنے کی وجہ یہ ہے کہ یہ ملک ”سرکم پیسفک موبائل بیلٹ‘‘ پر واقع ہے جہاں اکثر ہی سیزمک ایکٹیوٹیز دیکھی جاتی ہیں۔ حیران کن بات یہ ہے کہ جاپان دنیا کے صرف 0.25فیصد حصے پر مشتمل ہے لیکن پوری دنیا میں آنے والے زلزلوں میں اس کا حصہ18.5فیصد ہے۔ جہاں جاپان ہے،اس بیلٹ کو ”پیسیفک رنگ آف فائر‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔اس رِنگ کے اندر چار ٹیکٹونک پلیٹیں موجود ہیں۔ جس میں مشرق کی جانب پیسفک پلیٹ، مغرب کی جاب فلپائن پلیٹ،شمال میں نارتھ امریکن پلیٹ اور جنوب میں یوریشین پلیٹ موجود ہے۔ جاپان ان چاروں پلیٹوں کے جنکشن پر واقع ہے۔زلزلے کی صورت میں ہوتا کچھ یوں ہے کہ پیسفک پلیٹ اور فلپائن پلیٹ مغرب کی جانب بڑھتی ہیں اور یہ دونوں پلیٹیں باقی دونوں پلیٹوں نارتھ امریکن اور یورشین پلیٹ کے نیچے گھس جاتی ہیں اور ان کی یہی حرکت جاپان میں زلزلوں کا سبب ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *