عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر عائد سفری پابندیوں میں توسیع کر دی

عالمی ادارہ صحت نے پاکستان پر عائد سفری پابندیوں میں توسیع کر دی

پاکستان میں پولیووائرس مکمل طور پر ختم نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان پر سفری پابندیوں میں توسیع کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے پولیو وائرس مکمل طور پر ختم نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان پر عائد سفری پابندیو ں میں تین ماہ کی توسیع کر دی۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق کئی شہروں کی سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی۔ عالمی ادارہ صحت نے پولیو وائرس کے عالمی پھیلائو کا ذمہ دار پاکستان اور افغانستان کو قرار دیااور دونوں ممالک کو ایک دوسرے کیلئے بھی خطرہ قرار دیا۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ وائلڈ پولیو وائرس ون پاکستان اور افغانستان تک محدود ہو رہا ہے اور دونوں ممالک کے مابین پولیو وائرس کی منتقلی جاری ہے۔
رواں سال بھی پاکستان میں پولیو وائرس کے 2 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ سیوریج میں پولیو کے پھیلائو میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔رواں سال 98 سیوریج سیملپز پولیو پازیٹو نکلے ہیں۔ رپورٹ میںکراچی ، پشاور اور کوئٹہ کو پولیس وائرس کا گڑھ قرار دیا گیا جبکہ 2022 میں افغانستان میں پھیلنے والا پولیو وائرس بھی پاکستان سے منتقل ہونے کا انکشا ف کیا گیا۔ پاکستان میں وائلڈ پولیو وائرس YB3C کلسٹر کا پھیلائو جاری ہے جب کہ پاکستان سے وائے پی اے تھری اسٹرین افغانستان منتقل ہوئی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے جاری اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاک افغان باہمی آمدورفت پولیو کے پھیلاؤ کا ذریعہ ہے جب کہ افغانستان میں پولیو ویکسین سے محروم بچے پاکستان کیلیے خطرہ ہیں۔ اعلامیے کے مطابق پاکستان سے مہاجرین انخلا سے پولیو افغانستان منتقل ہوا ہے اور افغان مہاجرین کی واپسی سے پولیو وائرس پھیل رہا ہے۔ پاکستانی ہائی رسک ایریاز سے نقل مکانی سے پولیو افغانستان منتقل ہو گا اور افغانستان میں بڑی نقل مکانی سے پاکستانی پولیو پروگرام متاثر ہو گا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *