پی ٹی آئی میں اندرونی اختلافات کھل کر سامنے آنے لگے، سینئر پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات کی کہانی کھل کر سامنے آنے لگی ہے۔ سینئر پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی نے کوہاٹ میں ایک جلسے کے دوران اپنی ہی پارٹی قیادت کو دھمکی دیدی۔شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اندر اس وقت کچھ منافق اور آستین کے سانپ موجود ہیں۔ چند لوگوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اب تک خاموش ہوں، مجھے پھٹنے پر مجبور نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ یہ پارٹی ان لوگوں کی ہے جن کی مائوں بہنوں کی بے عزتی ہوئی ہے۔ شہریار آفریدی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت پارٹی قیادت کو بھی پیغام دیا کہ کارکنان کو اوپر لائیں۔ان کا کہنا تھا پارٹی میں پیراشوٹ سے آئے ہوئے لوگوں کو مسترد کرتے ہیں، جنہوں نے پیٹھ میں چھرے گھونپے ان کو پھر سے گلے لگانے نہیں دیں گے۔
جبکہ دوسری جانب راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا شہریار آفریدی کی دھمکی پر بات کرتے ہوئے کہناتھا کہ شہریار آفریدی کی بہت ساری قربانیاں ہیں، وہ ہمارے ہیرو ہیں، ہماری درخواست ہے کہ جو بات کرنی ہے وہ پارٹی پلیٹ فارم سے کریں۔بیرسٹر گوہر نے واضح کیا کہ جو لوگ پریس کانفرنس کرچکے اور بیانات دے چکے ان کی پارٹی میں واپسی کا فیصلہ صرف عمران خان کریں گے،عمران خان جب رہا ہوجائیں گے تو دیکھا جائے گا کہ کس کو پارٹی میں واپس لینا ہے یا نہیں۔
جبکہ بیرسٹر گوہر خان کے ساتھ موجود پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے بھی شہریار آفریدی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ شہریار آفریدی نے جو بات کی میں اس کی تائید کرتا ہوں، انہوں نے خرم ذیشان کیلئے آواز اٹھائی ہے، خرم ذیشان کا نام ڈراپ کیا جانا بانی پی ٹی آئی کے فیصلے کی توہین ہے۔بیرسٹر گوہر نے اس موقع پر واضح کیا کہ شیر افضل مروے نہ بیک فُٹ پر ہیں اورنہ ہوسکتے ہیں۔