اپوزیشن رہنما عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ مذاکرات کے حوالے سے موجودہ حکومت کس قدر با اختیار ہے اس حوالے سے یقینی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن رہنما عمر ایوب کا حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات کے حوالے سے کہنا تھا کہ پتہ نہیں حکومت مذاکرات کے حوالے سے بااختیار ہے بھی یا نہیں کچھ یقینی طور پر نہیں کہا جا سکتا۔ عمرایوب نے کہا ہے کہ عمران خان نےمجھےبلا کرمذاکراتی کمیٹی کےبارےمیں کہا۔ 26نومبرکےواقعہ کےباوجودبانی نےمذاکرات کاکہا۔ مذاکرات میں آنےکی ہمیں کوئی بےتابی نہیں تھی۔
انہوں نے واضح کیا کہ 5دسمبرکوبانی پی ٹی آئی نےمذاکراتی کمیٹی بنائی اورمجھے سربراہ مقررکیا۔ حکومت سےدوسرے سیشن میں کہابانی سےملاقات کرائی جائے۔ حکومت نےتسلیم کیابانی سےملاقات کرائی جائےگی۔اپوزیشن رہنما عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بانی سےجب ہماری ملاقات ہوئی تواسےسنابھی جارہاتھا۔ انہوں نے کہا کہحکومت سےکہاتھا7روزکےاندرجوڈیشل کمیشن بنایاجائے۔
ساحبزادہ حامد رضا کے ساتھ فیصل آباد واقع کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ انکے مدرسے پر پولیس نےریڈکیا۔ پولیس کوہدایات تھیں حامدرضا کوپریس کانفرنس سےروکناہے۔کہاگیاصاحبزادہ حامدرضاکوگرفتارکرناپڑاتوکریں گے۔ پولیس نےموقف اختیارکیا کہ ہم سیکیورٹی دےرہےتھے۔ میں نے کل اس حوالےسےٹویٹ بھی کیاتھا۔ حکومت کامذاکرات کےحوالےسےرویہ سنجیدہ نہیں تھا۔ پتہ نہیں اس حکومت کےاختیارمیں کچھ ہےبھی یانہیں۔
بانی پی ٹی آئی نےکہاآج رات12بجےحکومت کےپاس وقت ہے۔ اب حکومت کےساتھ ہمارےمذاکرات ختم ہوچکے۔ بانی پی ٹی آئی کاواضح موقف ہےملک میں آئین کی بالادستی ہونی چاہیے۔