بزدار دور حکومت میں ضلع ڈی جی خان کے سکولز کے فنڈز میں بڑی مالی بے ضابطگیاں انکشا ف سامنے آیا ہے۔ مالی سال 2020 اور 21 کی آڈٹ رپورٹ نے تعلیم دوست پالیسیوں کا بھانڈا پھوڑ دیا۔
رپورٹ نے تحریک انصاف کی حکومت کے دوران تعلیمی شعبے میں کی جانے والی پالیسیوں کی حقیقت کو بے نقاب کر دیا۔ سابق وزیر اعلی عثمان بزدار کے دور میں ڈی جی خان کے سرکاری سکولوں میں سرکاری فنڈز غیر قانونی طور پر خرچ کیے گئے، اور ان خرچوں کی باقاعدہ منظوری بھی نہیں لی گئی تھی۔ یہ سرکاری رقم متعلقہ محکمہ کی طرف سے معائنے اور تصدیق کے بغیر خرچ کی گئی۔
مالی سال 2020-21 میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی ڈی جی خان نے فرنیچر اور دیگر ضروری اشیاء کی خریداری کے لیے 99 ملین روپے خرچ کیے، لیکن ان اشیاء کی خریداری کی ضرورت یا تصدیق کی کوئی دستاویزات فراہم نہیں کی گئیں۔ آڈٹ رپورٹ میں اس مالی بے ضابطگی کی نشان دہی کی گئی، تاہم ڈسٹرکٹ اتھارٹی کی جانب سے اس پر کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
اس بے ضابطگی کے حوالے سے پنجاب اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ اس مالی بدعنوانی کی تفصیلات سامنے آ سکیں۔