پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان رمضان کے پہلے یا پھر دوسرے ہفتے میں جیل سے باہر ہوں گے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق شیر افضل مروت نے سرکاری ٹی وی پربات کرتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقوں کو پتا ہے کہ مذاکرات خوش اسلوبی سے اختتام پذیر ہوں گے۔
ان کاکہنا تھا کہ اگر کوئی میرے خلاف باتیں کرے گا تو مجھ سے خاموشی کی توقع نہ رکھے، باہر بیٹھے لوگوں نے میرے خلاف مہم شروع کی ہوئی ہے، ایک گروپ حدود کراس کر رہا ہے، اس کو تفصیلی جواب دوں گا۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ کچھ لوگ سوشل میڈیا پر ہزاروں ڈالرز کما رہے ہیں، یہ پی ٹی آئی سے وابستگی کے دعوے بھی کرتے ہیں، جو یہاں کام کررہے ہیں، انہیں داد و تحسین کے بجائے گالیاں پڑرہی ہیں، وہ غدار ڈکلیئر کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں سے کہتا ہوں کہ میں نے شہباز گل پر کوئی اٹیک نہیں کیا، انہوں نے میرے خلاف پانچویں چھٹی ویڈیو بنائی ہے، میں کہتا ہوں باز آجاؤ، اس سے پہلے کہ دیرہو جائے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے پی ٹی آئی میں اختلافات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی میرے خلاف باتیں کرے گا تو مجھ سے خاموشی کی توقع نہ رکھی جائے۔
انہوں نے کہا ہے کہ سلمان اکرم راجہ معاملے پر میں نے پارٹی کو کمٹمنٹ دی کہ مزید تنازع کھڑا نہیں کروں گا لیکن کسی کو حق نہیں کہ میرے خلاف میڈیا پر بیٹھ کر بیانات دے، میرے خلاف کوئی بات کرے گا تو ایسی صورت میں کوئی یہ توقع نہ رکھے کہ میں خاموش رہوں گا۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ میڈیا پر آکر بات کریں گے تو ایشو بنیں گے، چاہے وہ جو بھی ہو میرے حوالےسے بات کرے گا تو جواب ضرور دوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی جانب سے صرف کریکر فائر ہو رہے ہیں تاہم مذاکراتی عمل جاری رہے گا، بانی پی ٹی آئی پہلے ہی کہہ دیا کہ مطالبات لکھ کر دے دیں تو معاملہ آگے بڑھ جانا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانا سنجیدہ مسئلہ نہیں، عمران خان نے کہا کہ ملاقات نہیں بھی کراتے تو مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھیں، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات تو کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ پی ٹی آئی بڑے تحمل کا مظاہرہ کر رہی ہے، تاہم حکومت کی طرف سے بدمزگی پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ، لیکن جب مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھیں گے تو ماحول بہتر ہو جائے گا۔