کراچی میں ایک بزرگ شہری نے پائی پائی جمع کرکہ اپنی بیٹی کی شادی کے لیےرقم جمع کی تھی ،اپنے اے ٹی ایم کے ذریعےوہ یہ رقم نکالنے گئے توجعلسازی کے ذریعے چند ہی لمحات میں ان کی رقم لوٹ لی گئی۔فراڈ میں ملوث ایک بین الصوبائی گروہ ہےجوجدید تکنیکی مہارت کے ساتھ شہریوں کو لوٹنے میں ملوث ہے، کراچی کی پولیس نےاس گروہ کے خلاف خفیہ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
ناظم آباد میں پیش آنے والے واقعے میں ایک بزرگ شہری نے اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کے لیے جب کارڈ مشین میں ڈالا تو کارڈ پھنس گیا۔ اسی دوران ایک اجنبی شخص نے مدد کے بہانے ان سے شناختی کارڈ اور دیگر معلومات حاصل کر لیں ، بعد میں ایک مرد اور ایک خاتون اے ٹی ایم کمرے میں داخل ہوئے اور مشین سے کارڈ نکال کر رقم نکال لی۔ متاثرہ شہری کے مطابق، ان کے اکاؤنٹ سے چار لاکھ روپے سے زائد رقم نکال لی گئی۔
پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ابتدائی شواہد سے پتہ چلا کہ یہ گروہ مختلف شہروں میں بھی اسی نوعیت کی وارداتیں کر چکا ہے۔ گروہ کے طریقۂ واردات میں اے ٹی ایم کی تکنیکی خرابیوں یا صارفین کی لاعلمی کا فائدہ اٹھانا شامل ہے۔ پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے جس نے دورانِ تفتیش اعتراف کیا ہے کہ گروہ کے ارکان میں اعلیٰ تعلیم یافتہ آئی ٹی ماہرین شامل ہیں، جو اے ٹی ایم سسٹمز کو ہیک کرنے میں مہارت رکھتے ہیں۔
گروہ کا دائرہ اسلام آباد، لاہور اور دیگر شہروں تک پھیلا ہوا ہے۔ شہریوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ کسی اجنبی پر بھروسہ نہ کریں اور اے ٹی ایم استعمال کرتے وقت مکمل احتیاط برتیں۔ کسی بھی مشکوک سرگرمی کی صورت میں فوری طور پر بینک یا متعلقہ اداروں سے رابطہ کریں۔کراچی پولیس نے گروہ کو پکڑنے کے لیے خفیہ آپریشن شروع کر دیا ہے اور امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ جلد ہی مزید گرفتاریاں عمل میں آئیں گی۔ یہ واقعہ شہریوں کے لیے ایک یاد دہانی ہے کہ جدید تکنیکی دنیا میں مالیاتی معلومات کی حفاظت انتہائی ضروری ہے۔