پالیسی ریٹ میں مرحلہ وار کمی کی جائیگی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان

پالیسی ریٹ میں مرحلہ وار کمی کی جائیگی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان

سٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر جمیل احمد نے کہا ہے کہ پالیسی ریٹ میں مرحلہ وار کمی کی جائیگی۔

جمعرات کو کراچی میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مالی سال 2024-25 میں افراط زر کا ہدف 5 سے 7 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔

مزید پڑھیں: سونے کی قیمتوں میں مزید اضافہ

گورنر سٹیٹ بینک نے مزید بتایا کہ دسمبر 2024 میں ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں تھا، اور موجودہ مالی سال میں بھی یہ سرپلس برقرار رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب بینکوں کی طرف سے درآمدات پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ جمیل احمد کے مطابق جنوری میں مہنگائی کی رفتار مزید کم ہونے کی توقع ہے، تاہم اگلے 4-5 ماہ میں اتار چڑھاؤ کا امکان ہے۔ایس بی پی کے گورنر نے یہ بھی اعلان کیا کہ ملک معاشی سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے کی پوزیشن میں ہے۔

جمیل احمد نے کہا کہ دسمبر 2024 میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہو کر 4.1 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔ سٹیٹ بینک کے تخمینے کے مطابق، 2025 کے آخر تک افراط زر 5-7 فیصد کے ہدف کے اندر مستحکم ہونے کی توقع ہے، جو کہ سٹیٹ بینک اور حکومت کے درمیانی مدت کے ہدف کے مطابق ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایس بی پی اپنے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے، جو طویل مدتی ریلیف فراہم کرے گا تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اتار چڑھاؤ کاروبار اور عوام کو متاثر کر سکتا ہے۔ افراط زر کی سست رفتار کے بعدسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) نے کلیدی پالیسی شرح میں 200 بیسس پوائنٹس کی کمی کرتے ہوئے اسے 13 فیصد پر پہنچا دیا۔ جون 2024 کے بعد مسلسل پانچویں بار شرح میں کمی کی گئی ہے، جب پالیسی شرح 22 فیصد تھی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *