قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرعمر ایوب نے عمران خان کو جیل سے منتقلی کی آفر کے متعلق لاعلمی کا اظہار کر دیا۔
عمرایوب نے کہا کہ حکومت اپنی کمزوری چھپانے کیلئے حیلے بہانے تلاش کر رہی ہے۔ عمران خان کی جیل سے منتقلی کی آفر کا مجھے علم نہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی کو کہا تھا کہ ہمارے مطالبات میٹنگ منٹس میں شامل کرلیں۔ ہم نے کہا کہ اسیروں کی رہائی، جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ میٹنگ منٹس میں شامل کریں۔ تاہم ہمیں کہا گیا کہ ہم مطالبات تحریری طور پر دیں۔
اپوزیشن لیڈر نےبتایا کہ ہم نے حکومتی کمیٹی سے کہا تھا کہ عمران خان سے ملاقات کے بعد تحریری طور پر مطالبات دیدیں گے۔ حکومت اپنی کمزوری کو چھپانے کیلئے بہانے کر رہی ہے۔ ہمارے کئی لوگ جہلم، اٹک اوراڈیالہ منتقل کیے گئے۔ ہری پور سے میری دو گاڑیاں چوری جبکہ 4 ملازمین غائب کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ میرے ملازمین کو ہری پور سے گرفتار اور تھانہ سیکرٹریٹ میں 4دن بعد ظاہر کیا گیا، آئی جی اسلام آباد کیخلاف درخواست دی، مقدمہ نہیں کرنے دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو منتقلی کی آفر میرے علم میں نہیں۔ جب تک عمران خان سے ملاقات نہیں ہوتی ، ہم ان سے کیا بات کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مطالبات تحریری طور پر دے بھی دیں ، اگلی ہدایات تو ہم نے عمران خان سے لینی ہیں۔ حکومتی ٹیم کو واضح طور پر بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کو دیوار سے لگایا گیا ہے۔ عمران خان اور کارکنوں کو جیل میں ڈالا گیا ہے۔ ہمیں گولی مار کر بھی انہوں نے دیکھ لیا، اب اور کیا کریں گے۔ ان کے ساتھ بیٹھ کر میثاق معیشت پر کیا بات کریں، جن شرائط پر یہ معیشت کو لے کر جارہے ہیں، ان کیساتھ کیسے بات کرسکتے ہیں۔