ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر ایک کیساتھ قانون کے مطابق سلوک ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئےامریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے صدر بائیڈن کو لکھے گئے پیغام کے ردعمل میں کہا کہ پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی پارٹنرشپ ہماری اولین ترجیح رہی ہے اور ہم اسے جاری رکھیں گے۔پاکستان میں ہر شخص کیساتھ قانون کے مطابق سلوک ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ امریکا میں سکھ رہنما پر قاتلانہ حملے میں ملوث بھارتی خفیہ اہلکاروں کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ قاتلانہ حملے کی تحقیقات پر میڈیا رپورٹس پر بات نہیں کروں گا۔ بھارتی حکومت پر واضح کیا ہے کہ تحقیقات دیکھنا چاہتے ہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران اقوام متحدہ کی جانب سے افغانستان کو 2.9 بلین ڈالر سے زیادہ کی نقد رقم کی فراہمی پر بھی سوال کیا گیا۔ ہمیں شراکت دار تنظیموں سے مضبوط نگرانی اور رپورٹنگ کی بھی ضرورت ہے، ہم تمام امدادی پروگراموں کی نگرانی جاری رکھیں گے۔
گزشتہ ماہ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر نے کہا ہے کہ توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی مدد کرنا امریکا کی ترجیح ہے۔ میتھیوملر کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان میں تقریباَ 4 ہزار میگا واٹ صاف توانائی کی پیداوار میں مدد کی، ہمارے منصوبوں نے ملک کی بجلی کی صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ کیا۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ آج لاکھوں پاکستانیوں کے گھروں میں بجلی ہے، امریکا اور پاکستان نے اضافی طور پر گرین پروگرام کو آگے بڑھایا ہے۔ میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی چیلنجز اور خاص طور پر واٹر مینجمنٹ پر مل کر کام کر رہے ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں سے پاک زراعت اور قابل استعمال توانائی پر بھی کام کر رہے ہیں۔