تائیوان میں 7.4شدت کے زلزلے کے بڑی تباہی مچا دی جبکہ سونامی وارننگ جاری کر دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جیولوجیکل سروے کا کہنا ہے کہ زلزلے کا مرکز تائیوان کے ہوالیان شہر سے 18کلومیٹر جنوب میں 34.8کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔جاپانی موسمیاتی ایجنسی نے زلزلے کی شدت 7.5بتائی ۔
بتایا جارہا ہے کہ تائیوان میں آنیوالا زلزلہ اتنا شدید تھا کہ اس نے جاپان کے جنوبی جزیروں کو بُری طرح ہلا کر رکھ دیا اور متعدد عمارتیں بھی منہدم ہوگئیں۔حکام نے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایات جاری کردیں ۔ جاپانی وزارت ٹرانسپورٹ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اوکی ناوا کے ناہا ہوائی اڈے پر پروازیں احتیاطی طور پر معطل کردی گئی ہیں۔
ابتدائی طور پر زلزلے کے جھٹکے پورے تائیوان میں محسوس کیے گئے لیکن بعدازاں کم از کم 58 آفٹر شاکس آئے اور ان میں سے2کی شدت 6 سے زیادہ تھی۔ چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق زلزلے کے جھٹکے چین کے صوبے فوجیان کے فوزو، شیامین، کوانژو اور ننگدے میں بھی محسوس کیے گئے۔ تائیوان زلزلے میں اب تک 9 ہلاکتیں جبکہ 934 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔تائیوان میں ستمبر 1999 میں 7.6 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں 2400 افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ اسی طرح جاپان میں ہر سال تقریباََ 1500 زلزلے محسوس کیے جاتے ہیں تاہم عام طور پر خاص تعمیراتی تکنیکوں اور سخت عمارتی ضوابط کی وجہ سے بڑے زلزلوں سے کم نقصانات اٹھاتے ہیں۔
جاپان میں اب تک کا مہلک زلزلہ 2011 میں ملک کے شمال مشرقی ساحل پر آیا تھا جس سے آنیوالی سونامی کی وجہ سے تقریباََ 18500افراد ہلاک اور لاپتہ ہوئے تھے۔
جاپان کے محکمہ موسمیات نے بھی ملک کے جنوب مغربی جزائر اوکیناوا اور میاکو میں سونامی کی وارننگ دی اور کہا ہے کہ طوفانی لہروں کی بلندی 3 میٹر تک پہنچ سکتی ہےاورفلپائن کے محکمہ سسمولوجی نے بھی سونامی کے خطرے کی وجہ سے ساحلی علاقوں کو خالی کرنے کی اپیل کی ہے۔