عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان نے کہا ہے کہ کسی قسم کی کوئی ڈیل نہیں ہوگی۔ آزاد عدلیہ ہی رول آف لاء کی ضامن ہے، 26ویں آئینی ترمیم کو قبول نہیں کریں گے۔
عمران خان سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل چوہدری نے بتایا کہ عمران خان نے آج جیل میں صحافیوں سے گفتگو کی ہے۔ انہوں نے جیل ملاقاتوں میں رکاوٹ پر توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کی ہدایت بھی کی ہے، حکومت کی ساکھ خراب ہوچکی ہے اور ان سے معیشت بھی نہیں سنبھل رہی۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے صحافیوں سے اپنے اوپر لگائی گئی پابندی کے حوالے سے بھی دریافت کیا ہے۔ ہمیں معلوم ہے کہ یہاں سے رپورٹ تو ہو رہی ہے جو نامعلوم وجوہات کی بنا کر رپورٹ نہیں ہو رہی۔ مالکان سے درخواست کرتے ہیں اس کو رپورٹ کیا جائے۔عمران خان نے ہیومن رائٹس پر جو کچھ ہوا اس پر سپریم کورٹ پر جانے کی ہدایت کی ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی گفتگو پر غیر اعلانیہ سینسر شپ ہے۔ عمران خان کی گفتگو رپورٹ نہ ہونے پر ہم احتجاج کرتے ہیں۔ عوام اپنے لیڈر کی گفتگو پیغامات سننا چاہتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے گزشتہ 2 سماعتوں پر بات نہیں کی۔ بات نہ کرنے کی وجہ سے سماعتیں مختصر ہوئی ہیں۔ عمران خان نے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر سپریم کورٹ جانے کی ہدایت کی ہے۔
فیصل چوہدری نے مزید کہا کہ عمران خان کو 30 دن سے اخبارات نہیں دیئے جارہے اور ٹی وی بھی واپس نہیں کیا گیا۔انہوں نے سلمان اکرم راجہ کو اس حوالے سے کہہ دیا ہے۔