پاکستان تحریک انصاف کی اندرونی لڑائی کھل کر سامنے آگئی، عمران خان کی رہائی کیلئے تحریک کا اعلان کرتے ہی عاطف خان کیخلاف خیبرپختونخوا حکومت نے کارروائی شروع کر دی۔
آزاد ڈیجیٹل سے منسلک صحافی عرفان خان کا کہنا ہے کہ ہم بہت دنوں سے ذکر کر رہے ہیں کہ پارٹی اس وقت دو دھڑوں میں تقسیم ہے۔ یہ تقسیم اس طرح کھل کر سامنے آئی کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ خیبرپختونخوا نے سابق صوبائی وزیر اور عمران خان کے انتہائی قریبی ساتھی عاطف خان کو ایک نوٹس جاری کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عاطف خان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے دورِ وزارت میں سیم سن گروپ آف کمپنیز کو ایک ٹھیکہ دیا۔عاطف خان کو ایسے وقت میں نوٹس جاری کیا گیا جب انہوں نے عمران خان کی رہائی کیلئے ورکرز تحریک کا اعلان کیا ہے۔
عرفان خان نے دعویٰ کیا ہے کہ علی امین گنڈاپور کو عاطف خان کی خان کی جانب سے عمران خان کی رہائی کی تحریک کا اعلان کرنا انتہائی ناگوار گزرا ہے۔ہمارے ذرائع بتاتے ہیں کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اس بات پر سخت غصہ ہیں کہ اس صوبے میں پارٹی کا والی وارث میں ہوں اورجو کچھ میں کہوں گا پارٹی قیادت میرے احکامات پر عمل کرے گی۔
دوسری جانب جو دھڑا ہے وہ سمجھتا ہے کہ علی امین گنڈاپور کمپرومائزڈ ہیں، انہوں نے سمجھوتہ کرلیا ہے اور وہ عمران خان کی رہائی کیلئے حقیقی معنوں میں اپنا کردار ادا نہیں کر رہے ہیں۔بلکہ وہ پارٹی ورکرز کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پارٹی کے دیگر رہنما سمجھتے ہیں کہ علی امین گنڈاپور ان کیساتھ اور کارکنون کیساتھ دھوکہ کر رہے ہیں۔اس لیے عاطف خان اور پارٹی رہنمائوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اب عمران خان کی رہائی کیلئے صوبائی حکومت اور صوبائی قیادت سے ہٹ کر ایک ورکرز تحریک شروع کریں گے۔ اسی بنیاد پر عاطف خان نے اسلام آباد جانے، بنی گالہ جانے اور اڈیالہ جیل کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کیا اور یہ بات علی امین گنڈاپور کو ہضم نہیں ہوئی۔
عرفان خان نے مزید بتایا کہ اس سے پہلے بھی جب سابق صوبائی وزیر شکیل خان کو صوبائی کابینہ سے ہٹایا گیا تو عاطف خان نے شکیل خان کے حق میں ٹویٹ کیا اور کہا تھا کہ وہ خیبرپختونخوا میں ہونیوالی کرپشن کو بے نقاب کرنے کیلئے ہر فورم پر جائیں گے۔ عاطف خان کی جانب سے شکیل خان کی حمایت کرنے پر علی امین گنڈاپور نے عاطف خان کو سبق سکھانے کا فیصلہ کیا اور اس حوالے سے اپنے پارٹی اختیارات استعمال کیے۔انہوں نے عاطف خان کو پشاور ریجن کی صدارت سے ہٹا دیا۔ جس پر عاطف خان نے پارٹی چئیرمین بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب کو کھری کھری سنائیں۔ عاطف خان کا کہنا تھا کہ مجھے عمران خان کی رہائی کیلئے تحریک چلانے کی سزا دی گئی کہ مجھے پارٹی عہدے سے ہٹادیا گیا۔
عرفان خان نے مزید کہا کہ ہمارے ذرائع بتاتے ہیں کہ چند دنوں میںخیبرپختونخوا سے پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کا ایک بڑاگروپ علی امین گنڈاپور کیخلاف منظر عام پر آسکتا ہے۔