نجی اسکولوں میں بچوں کی داخلہ اور ماہانہ فیس کے علاوہ اضافی فیسیں ادا کرنے والے والدین کے لیے اہم خبرآگئی۔
ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹیٹیوشن نے نجی اسکولوں کے لیے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ داخلہ اور ماہانہ فیس کے علاوہ تمام اضافی فیسیں غیر قانونی تصور کی جائیں گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اگر کوئی پرائیویٹ اسکول اضافی فیس وصول کرتا ہے تو والدین کو سندھ حکومت سے فوری رابطہ کرنا چاہیے۔ اضافی فیسیں وصول کرنے والے پرائیویٹ اسکولوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
مزید یہ کہ والدین کو اسکول کے مونوگرام والی کاپیاں خریدنے پر مجبور کرنے کی بھی شکایت کی گئی ہےجو کہ غیر قانونی ہے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے سرکاری سکولوں میں داخلہ لینے والے بچوں کو 1,000 روپے ماہانہ دیے جائیں گےجبکہ سرکاری سکولوں کی بچیوں کے لیے یہ وظیفہ 500 روپے ماہانہ ہوگا۔
مزید برآں تعلیم کارڈ کے ذریعے 506 ذہین طلبہ کو ایٹا سکالرشپس بھی فراہم کی جائیں گی۔ یہ منصوبہ خیبر پختونخواہ کے 9 اضلاع میں نافذ کیا جائے گا، جن میں کوہستان، کولئی پالس، تورغر، چترال، ٹانک اور جنوبی وزیرستان شامل ہیں۔