خیبر پختونخوا میں سرکاری ملازمین کو اغوا کرنے کی منصوبہ بندی کا انکشاف ہوا ہے ۔
خیبر پختونخوا میں ریاست کی جانب سے فتنہ الخوارج قرار دینے والے شرپسندوں کی جانب سے سرکاری ملازمین کو اغوا کرنے کی منصوبہ بندی کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان نے سکیورٹی ایڈوائزری جاری کردی۔
دفتر ڈپٹی کمشنر سے جاری خصوصی ہدایت نامہ میں تمام سرکاری محکموں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ خوارج کی طرف سے سرکاری افسران اور ملازمین کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ امن و امان کی حساس صورتحال کے پیش نظر سرکاری افسران اور ملازمین ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں، ڈیرہ ژوب روڈ، ٹانک روڈ، درازندہ، ضلع ٹانک، اور جنوبی وزیرستان کے اپر اور لوئر کی جانب سفر کرنے سے پرہیز کریں۔
اگر سفر کرنا ناگزیر ہو تو غیر ضروری طور پر کہیں بھی ٹھہرنے سے گریز کریں، ایک ہی راستہ بار بار استعمال نہ کریں اور اپنا سفری شیڈول کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں۔
سرکاری ملازمین کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ اگر انہیں دوران سفر کسی ناگہانی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے تو فوری طور پر ون فائیو پولیس، ڈی پی او کنٹرول روم، یا پولیس لائنز کے فون نمبرز پر رابطہ کریں۔