وزیراعلیٰ خیبر پختونخواعلی امین گنڈاپور نے صوبے میں ایجوکیشن ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے تعلیم کارڈ کے اجرا کا فیصلہ کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت ساڑھے 5 لاکھ طلباء مستفید ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق کے پی حکومت کی جانب ے سرکاری سکولوں میں داخلہ لینے والے بچوں کو 1,000 روپے ماہانہ دیے جائیں گے، جبکہ سرکاری سکولوں کی بچیوں کے لیے یہ وظیفہ 500 روپے ماہانہ ہوگا۔ مزید برآں تعلیم کارڈ کے ذریعے 506 ذہین طلبہ کو ایٹا سکالرشپس بھی فراہم کی جائیں گی۔ یہ منصوبہ خیبر پختونخواہ کے 9 اضلاع میں نافذ کیا جائے گا، جن میں کوہستان، کولئی پالس، تورغر، چترال، ٹانک اور جنوبی وزیرستان شامل ہیں۔
غریب خاندانوں کو لائف انشورنس فراہم کرنے کا منصوبہ:
دوسری جانب خیبرپختونخواہ حکومت نے غریب خاندانوں کو لائف انشورنس فراہم کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ صوبائی حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یونیورسل ہیلتھ کوریج کے بعد حکومت نے عوام کو لائف انشورنس فراہم کرنے کا منصوبہ منظور کیا ہے، جس کا مقصد کمزور طبقے کو مالی تحفظ فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صوبے کی 49 فیصد آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے، اور کسی گھر میں موت واقع ہونے پر ایک فرد کی وفات پورے خاندان کو مالی بحران میں مبتلا کر دیتی ہے۔ حکومت نے متاثرہ خاندانوں کی معاونت کے لیے اس سکیم کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بیرسٹر سیف کے مطابق اس سکیم کے تحت 60 سال سے زائد عمر کے افراد کی فوتگی پر خاندان کو 5 لاکھ روپے کی مالی امداد دی جائے گی، جبکہ 60 سال سے کم عمر افراد کی موت پر ورثا کو 10 لاکھ روپے تک مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔ یہ منصوبہ صوبے میں فلاحی ریاست کے قیام کی جانب ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا، اور حکومت صوبائی سطح پر انشورنس کمپنی کے قیام کی تجویز پر بھی غور کر رہی ہے۔