خیبر پختونخوا، اساتذہ کا 26 ہزار سرکاری تعلیمی اداروں کو تالے لگانے کی دھمکی

خیبر پختونخوا، اساتذہ کا 26 ہزار سرکاری تعلیمی اداروں کو تالے لگانے کی دھمکی

خیبر پختونخوا کے سرکاری اساتذہ نے 5 نومبر کو 26 ہزار سرکاری تعلیمی اداروں کو تالے لگانے کی دھمکی دے دی۔

تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے جنوری 2023میں پرائمری سکول ٹیچرز کو اپ گریڈ کرنے کی دی جانے والی منظوری پر تاحال عملدرآمد نہیں کیا جا سکا ہے، محکمہ خزانہ کی جانب سے اپگریڈیشن پر آنے والے اخراجات کے غلط اعدادوشمار پیش کرنے پر اپ گریڈیشن التواء کا شکار ہے۔

پرائمری سکول ٹیچرز کی بنیادی تعلیم جو ایف اے، ایف ایس سی تھی کو تبدیل کرکے بی اے، بی ایس سی کر دیاگیا تھا مگر آسامی کواپ گریڈ نہیں کیا گیا، پرائمری ٹیچرز کو اپ گریڈ نہ کرنے پر آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کی جانب سے پانچ نومبر کو صوبے کے 26ہزار سکولوں کو غیر معینہ مدت کے لئے تالے لگانے اور دھرنے دینے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا میں پرائمری سکول ٹیچرز کی آپ گریڈیشن کا معاملہ حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث الجھتا جا رہا ہے، سال 2018میں محکمہ تعلیم کی جانب سے رولز میں تبدیل کی گئی اور پرائمری سکول ٹیچرز کی بنیادی تعلیمی شرط کے لئے جو اہلیت تھی ایف اے، ایف ایس سی اس کو تبدیل کرکے بی اے، بی ایس سی کر دیا گیا تھا،

تاہم دیگر جن کیڈرز کے لئے تعلیمی شرط بی اے، بی ایس سی رکھی گئی تھی ان تمام کیڈرز کے لئے ابتدائی بھرتی کا گریڈ15یا پھرگریڈ16کر دیا گیا تھا مگر پرائمری سکول ٹیچرز کی بنیادی تعلیمی شرط تو تبدیل کر دی گئی مگر ابتدائی بھرتی کا گریڈ جو کہ گریڈ12ہے اس کو اپ گریڈ نہیں کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا میں پچاس ہزار پرائمری سکول ٹیچرز گریڈ12،تقریباً20ہزارسینئرپرائمری سکول ٹیچرزگریڈ14جبکہ20ہزار کے قریب پرائمری سکول ہیڈ ٹیچرز ہیں، جن کو گریڈ12سے گریڈ14، گریڈ14سے گریڈ15اور گریڈ15سے گریڈ16میں آپ گریڈ کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

پرائمری سکول ٹیچرز کی آپ گریڈیشن کے لئے سال 2022میں کمیٹی بنائی گئی تھی، کمیٹی نے اپنی رپورٹ اس وقت کے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو پیش کی اور فیصلہ کیا گیا کہ اساتذہ کو آ پ گریڈ کرنے کے لئے کابینہ کا اجلاس بلایا جائے گا، تاہم 17جنوری2023کو صوبائی کابینہ نے آپ گریڈیشن کی باقاعدہ طور پر منظوری دی، تاہم خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی تیسری بار حکومت آنے کے باوجود آپ گریڈیشن کی جو منظوری دی گئی تھی کئی ماہ گزرنے کے باوجود بھی اس پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے،

محکمہ خزانے کی جانب سے اپ گریڈیشن پر اس وجہ سے اعتراضات لگائے جا رہے ہیں کہ اس پر بہت زیادہ اخراجات آئیں گے، تاہم اس سلسلہ میں گزشتہ سال ایک اور کمیٹی بنائی گئی تھی جس میں محکمہ خزانہ کے علاوہ دیگر محکموں کے ملازمین بھی شامل تھے کمیٹی نے اپ گریڈیشن پر آنے والے اخراجات کے حوالے سے اپنی رپورٹ پیش کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پرائمری ٹیچرز کے علاوہ دیگر کیڈرز کے اساتذہ کی اپگریڈیشن پر گیارہ ارب پچاس کروڑ روپے اخراجات آئیں گے جس میں پرائمری سکول ٹیچرز کے آپ گریڈیشن پر تین ارب پچاس کروڑ روپے سالانہ اخراجات ائیں گے۔تاہم محکمہ خزانہ ان اعداد وشمار کو ماننے کے لئے تیار نہیں ہے اور محکمہ خزانہ کی جانب سے آپ گریڈیشن پر 28ارب روپے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

اپ گریڈیشن سے متعلق آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کی جانب سے پانچ نومبر کو دھرنے کا اعلان کیا گیا ہے جس میں اساتذہ کی جانب سے مطالبات کی منظوری تک نہ صرف دھرنا دیا جائے گا بلکہ 26ہزار میل و فی میل پرائمری سکولوں کی غیر معینہ مدت تک تالہ بندی کی جائے گی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *