مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو مدارس بل پر دستخط نہ کرنے پر خبردار کر دیا

مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو مدارس بل پر دستخط نہ کرنے پر خبردار کر دیا

سربراہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) مولانا فضل الرحمان نے مدارس سے متعلق بل پر دستخط نہ ہونے کی صورت میں حکومت کو خبردار کیا ہے کہ مدارس بل پر دستخط نہ کیے تو اہم اعلان کروں گا۔

تفصیلات کے مطابق سربراہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) مولانا فضل الرحمان نے مدارس سے متعلق بل پر دستخط نہ ہونے کی صورت میں حکومت کو خبردار کر تے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اگر بل پر دستخط نہیں کرتی تو وہ اہم اعلان کریں گے۔

مولانا فضل الرحمان سے جے یو آئی (ف) لاہور کے رہنما حافظ بلال درانی نے ملاقات کی جس میں مدارس سے متعلق بل پر حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ حکومت مدارس کے حوالے سے ہمارے بل پر دستخط نہیں کر رہی، حکومت 7 دسمبر تک بل پر دستخط کرے ورنہ 8 دسمبر کو پشاورمیں اہم ریلی میں اہم اعلان کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ 8 دسمبر کو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، حکومت نے اپنی مرضی کی قانون سازی کر لی ہے، حکومت بتائے ابھی تک مدارس بل کے پاس کردہ قانون پر دستخط کیوں نہیں کیے؟ ملاقات میں مولانا فضل الرحمان نے لاہور کے پارٹہ رہنماؤں کو تنظیمی کام تیز کرنے کی ہدایت کی۔

اس سے قبل سکھر میں ایک تقرہب سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تمام جماعتوں کی مشاورت مدارس کی رجسٹریشن پر اتفاق ہوا تھا، بل قومی اسمبلی میں پہنچ گیا لیکن پھر روک دیا گیا، مدارس کی آزادی اور حریت ہمارا نصب العین ہے، کسی کے حقوق پر ڈاکا ڈالنے نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ جے یو آئی (ف) اسلام آباد کا رخ کرے گی تو کوئی نہیں روک سکتا، تحریک اٹھے گی تو میں سب سے آگے ہوں گا۔ انکا کہنا تھا کہ ’ہم ہر مسئلے پر ہنگامہ آرائی نہیں کرتے۔ اسلام کے قلعوں پر حملے بند کر دو ورنہ جواب ملے گا تو نہیں ٹھہر سکو گے۔ ہماری سیاست میں اعتدال ہے گفتگو پر یقین رکھتے ہیں۔ اپنی ناکامی قبول کرو، غلط روش و حکمرانی کی وجہ سے خون بہہ رہا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں جو ہوا مجھے کسی پارٹی کے فیصلے سے غرض نہیں وہ اپنے فیصلے کے خود ذمہ دار ہیں، ہاں اگر ہم سے مشورہ لیں گے تو دیانت سے دیں گے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *