اسلام آباد: وزارت توانائی کی جانب سے سامنے آنے والی تازہ دستاویزات میں پاور سیکٹر کے صارفین کے لیے ایک نئی سبسڈی حکمتِ کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ اس منصوبے کے تحت حکومت 487 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کرنے کی تیاری کر رہی ہے، جو کہ بجلی کے بلوں میں کمی اور کمزور طبقے کی سوشل پروٹیکشن کے لیے اہم قدم ہے۔ اس حکمتِ عملی کا مقصد بی آئی ایس پی کے ڈیٹا کی مدد سے مستحقین کی شناخت اور ان کی مالی حالت میں بہتری لانا ہے۔
وزارت توانائی کی طرف سے تیار کردہ دستاویزات کے مطابق پاور سیکٹر کے صارفین کے لیے ایک نئی سبسڈی حکمتِ عملی سامنے آئی ہے، جس کے تحت وفاقی حکومت 487 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیوٹا یارس تین سالہ اقساط کے پلان پر کتنی کی ملے گی ؟ خریداروں کیلئے اہم خبر
دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ یہ سبسڈی سوشل پروٹیکشن پروگرام کے ذریعے فراہم کی جائے گی، اور بی آئی ایس پی (بنیادی انسانی امداد پروگرام) کے ڈیٹا کی مدد سے مستحقین کا تعین کیا جائے گا۔
لائف لائن صارفین کے لیے 20 ارب روپے کی سبسڈی مختص کی گئی ہے، جبکہ 200 یونٹ تک کے پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے 380 ارب روپے کی سبسڈی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ 300 یونٹ تک کے پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے 160 ارب روپے کی سبسڈی بھی فراہم کی جائے گی۔
دوسری جانب 300 سے 700 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کی سبسڈی 23 ارب روپے سے ختم کی جائے گی، اور 700 یونٹ سے اوپر کے صارفین سے 50 ارب روپے کی سبسڈی واپس لی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: اپنی پسندیدہ نمبر پلیٹ لینے کے خواہشمندوں افراد کیلئے بڑی خبر
یہ حکمتِ عملی صارفین کے بجلی کے بلوں میں کمی اور معاشی دباؤ کو کم کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے، جس کا مقصد سوشل پروٹیکشن کے تحت کمزور طبقے کی مدد کرنا ہے۔