وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے فروغ کے لیے ترجیحی اقدامات کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی مدد سے نہ صرف پیٹرول اور ڈیزل کی درآمد میں قیمتی زر مبادلہ کی بچت ہوگی بلکہ یہ گاڑیاں ماحولیاتی لحاظ سے بھی فائدے مند ہیں۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت الیکٹرک وہیکلز (بجلی سے چلنے والی گاڑیوں) کے استعمال کے حوالے سے ایک اہم اجلاس وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ملک میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے فروغ کے لیے ترجیحی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں سے نہ صرف پیٹرول اور ڈیزل کی درآمد پر قیمتی زر مبادلہ کی بچت ہوگی، بلکہ یہ گاڑیاں ماحول دوست بھی ہوں گی۔
وزیرِ اعظم نے الیکٹرک وہیکلز کے لیے ایک جامع فنانشل ماڈل پیش کرنے کی ہدایت دی۔ اس ضمن میں وفاقی وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے مشاورت کی بھی ہدایت کی گئی۔ انہوں نے نومبر 2024 تک ای-وہیکلز پالیسی مکمل کرنے اور لائیسنس کے ضابطہ کار کو بہتر بنانے کی بھی ہدایت دی۔ مزید برآں، انہوں نے ای-وہیکلز کی پالیسی پر تمام صوبوں، وفاقی اکائیوں اور اسٹیک ہولڈرز سے ضروری مشاورت کرنے کی ہدایت کی۔
وزیرِ اعظم نے اعلان کیا کہ لیپ ٹاپ اسکیم کی طرز پر سرکاری اسکولوں کے اچھی کارکردگی دکھانے والے طلباء میں ای-موٹر بائیکس تقسیم کی جائیں گی۔ آئندہ تمام وفاقی سرکاری اداروں کے لیے صرف الیکٹرک موٹر بائیکس کی خریداری کی جائے گی تاکہ قومی خزانے کی بچت ہو۔ اس ضمن میں تمام وفاقی وزارتوں کو ہدایات جاری کی جائیں گی۔ انہوں نے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو اسلام آباد میں بجلی پر چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کے حوالے سے جامع پلان ترتیب دینے کی بھی ہدایت دی۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سال 2022 سے اب تک مقامی سطح پر 2 اور 3 پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کے لیے 49 لائسنس جاری کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 25 کارخانوں میں ان گاڑیوں کی تیاری کا آغاز ہو چکا ہے۔ 4 پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک گاڑیوں کے لیے پہلا لائسنس ستمبر 2024 میں جاری کیا جائے گا، اور مقامی سطح پر تیار کی گئی پہلی الیکٹرک کار اس سال دسمبر تک مارکیٹ میں آ جائے گی۔ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ملک میں 2 اور 3 پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد 45 ہزار ہے جبکہ چار پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد 2600 ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں کے لیے ری-چارج اسٹیشنز ترجیحی بنیادوں پر موٹرویز، جی ٹی روڈ، قومی شاہراہ 65 اور 70 پر لگائے جائیں گے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک، وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔