گرینڈ ڈائیلاگ کیلئے عمران خان کی رہائی کےسوا کوئی آپشن نہیں، رانا ثنا اللہ

گرینڈ ڈائیلاگ کیلئے عمران خان کی رہائی کےسوا کوئی آپشن نہیں، رانا ثنا اللہ

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ عمران خان کی رہائی کیلئے امریکا سے کوئی فون آئے گا۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں انہوں نے کہا کہ گرینڈ ڈائیلاگ کیلئے ماحول سازگار بنانے کیلئے عمران خان کی ضمانت پر رہائی کے سوا کوئی آپشن نہیں ہے اور نواز شریف اس بات کیلئے تیار ہیں، عمران خان کی ضمانت پر رہائی پر اتفاق ہو تومیں نہیں سمجھتا اس کیلئے کوئی مشکل ہوسکتی ہے، قومی موقرنامے میں شائع رپورٹ کے مطابق گرینڈ ڈائیلاگ جب بھی ہوگا غیرمشروط ہوگا، ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی حقیقت ہے، عمران خان حقیقت ہیں تو نواز شریف اور آصف زرداری بھی حقیقت ہیں، گرینڈ ڈائیلاگ کا مرکزی ایجنڈا الیکشن کا شفاف انعقاد ہونا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں: انگلش فاسٹ بولر جیمز اینڈرسن نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

ن لیگ کی بطور سیاسی جماعت ملک کیلئے بہت خدمات ہیں، ن لیگ نے سیاست کرنی ہے اور سیاست کررہی ہے، حکومتی معاملات پیچیدہ اور معاشی بحالی بہت اہم کام ہے، شہباز شریف نے کسی دور میں اتنی محنت نہیں کی ہوگی جتنی اس وقت کررہے ہیں، حکومتی مصروفیات کی وجہ سے سیاسی پہلو میں کمی ہو سکتی ہے یہ کمی پارٹی کو پوری کرنی چاہئے، مرکز اور پنجاب میں بنیادی فیصلے نواز شریف کی اجازت سے ہورہے ہیں، نواز شریف پارٹی صدارت سنبھالنے جارہے ہیں اس سے فرق پڑے گا، جنرل کونسل کے اگلے اجلاس میں نواز شریف کو بطور پارٹی صدر منتخب کیے جانے کا پروگرام ہے، زیادہ امکان ہے جنرل کونسل کا اجلاس 28مئی کو ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: بابر اعظم نے ویرات کوہلی کا ریکارڈ برابر کر دیا

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے وزیراعظم بننے میں کوئی رکاوٹ نہیں تھی، نواز شریف نے ہی شہباز شریف کو وزیراعظم کیلئے نامزد کیا، نواز شریف سمجھتے تھے ڈیلیور کرنے کیلئے کم از کم سادہ اکثریت ضروری ہے، اتحادی حکومت چلانے میں شہباز شریف کا تجربہ زیادہ ہے، پیپلز پارٹی سوفیصد اتحادی حکومت میں ہمارے ساتھ ہے، پیپلز پارٹی کے پاس حکومت میں سارے عہدے ہیں، یہ خیال درست نہیں تھا کہ پیپلز پارٹی کابینہ میں نہیں بیٹھے گی تو ذمہ داری نہیں آئے گی، پیپلز پارٹی پر عیاں ہوگیا ہے کہ حکومت کے کریڈٹ اور ڈس کریڈٹ میں وہ برابر کی حصہ دار ہوگی، ہم سمجھتے ہیں پیپلز پارٹی کابینہ میں شامل ہوجائے گی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *