شیر افضل مروت کا پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری ہونے پر پہلا ردِعمل سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق شیر افضل مروت نے کارکنان کو یقین دلاتے ہوئے کہا ہے کہ کارکنوں کے جذبات اور عمران خان کے فیصلے کے احترام کے طور پر میں عمر ایوب کے حالیہ بیانات پر نہ کوئی پریس کانفرنس کروں گا، نہ بیان دوں گا۔ شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ میں میڈیا سے حتی الامکان بچنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ پارٹی ایشوز پر کسی میڈیا ٹاک میں بات نہیں کروں گا۔ان کا کہنا تھا میں کارکنان کو یقین دلاتا ہوں کہ میں انہیں کبھی مایوس نہیں کروں گا اور عمران خان کے کسی بھی فیصلے کا احترام کروں گا۔
مزید پڑھیں: عمران خان کا شیر افضل مروت کو کورکمیٹی سے نکالنے کا حکم
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارٹی رہنما شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے۔ پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل عمر ایوب کی جانب سے نوٹس جاری کیا گیاہے جس کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی ہدایات کے باوجود شیر افضل مروت کے غیر ذمہ دارانہ بیانات سے پارٹی کے مفادات کو نقصان پہنچا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ شیر افضل مروت کے بیانات سے پارٹی ارکان اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی۔ نوٹس میں ان سے تین روز میں جواب طلب کیا گیا ہے، شوکاز نوٹس میں یہ بھی متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر ان کا جواب تسلی بخش نہ ہوا تو پارٹی ان کے خلاف کارروائی کرے گی۔
عمر ایوب کا فیصلہ آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم پر بوگس مقدمات ہیں اور اب ہم شامل تفتیش ہونے جارہے ہیں، ملک کے حالات آپ کے سامنے ہیں، ان سے ملک چل نہیں رہا، موجودہ حکومت کے خلاف عدالتوں میں رٹ دائر کررہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ گندم بحران میں 350 ارب روپےکا ٹیکہ لگایا گیا، اس وقت محسن نقوی وزیراعلیٰ تھے اور ان کے ساتھ مسلم لیگ (ن) کے لوگ بھی شامل ہیں۔ایک سوال کے جواب میں عمر ایوب کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے ساتھ ابھی تحریک شروع کرنے سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔