سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان تاخیر کا شکار ہو گیا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وہ 19 مئی کو دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچیں گے تاہم اب اسے دونوں فریقین کی جانب سے نئے شیڈول پر اتفاق ہونے تک ملتوی کردیا گیا ہے۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو سعودی عرب کے دورے کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف نے دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی جسے انہوں نے قبول کر لیا تھا۔ اعلیٰ سطحی سفارتی ذرائع کے مطابق ولی عہد عید الاضحی کے بعد جون کے تیسرے ہفتے میں پاکستان کا دورہ کر سکتے ہیں۔ دونوں ممالک کی جانب سے شیڈول کا اعلان عید کے بعد کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی کی بڑھتی قیمتیں، سولر پینل پاکستانیوں کے لیے پرکشش آپشن بن گئی
خیال رہے کہ یہ ولی عہد کا پاکستان کا تیسرا دورہ ہوگا، دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ جیسے ہی یہ دورہ طے ہوگا اسے منظر عام پر لایا جائے گا۔ سعودی وزیراعظم نے دورہ پاکستان فروری 2019 میں کیا تھا جس کی میزبانی سابق وزیراعظم عمران خان نے کی تھی۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان ملتوی ہونے کی دفتر خارجہ نے تصدیق کر دی ہے۔
محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان کیوں ضروری؟
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان اس لیے بھی ضروری ہے کیونکہ ملک کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، اس دورے سے سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہونے کی توقع ہے۔ پاکستان ،سعودی عرب کو اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے والے بڑے ملک کے طور پر دیکھارہا ہے۔
اس دورے کو پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لئے اہم سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ ملک سعودی عرب کے ساتھ سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کا خواہاں ہے۔
یہ دورہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے بھی اہم ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور اقتصادی تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے۔اس دورے میں علاقائی سلامتی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جا سکتا ہے، کیونکہ سعودی عرب مشرق وسطی میں ایک اہم کھلاڑی ہے اور پاکستان جنوبی ایشیا میں ایک اہم ملک ہے۔سعودی ولی عہد کے دورے میں گوادر میں آئل ریفائنری سمیت متعدد ترقیاتی منصوبوں کا اعلان متوقع ہے جو پاکستان کے توانائی کے شعبے میں ایک بڑی سرمایہ کاری ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کے 3 میجر جنرلز کی لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی
محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان سرمایہ کاری، اقتصادی ترقی، دوطرفہ تعلقات، علاقائی سلامتی اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے ضروری ہے۔ توقع ہے کہ اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط ہوں گے اور پاکستان کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی پالیسیاں مجھ سمیت تمام لیڈروں کے لیے مشعل راہ ہیں: شہباز شریف
دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد پاکستان سے تعلقات میں انتہائی مخلص ہیں۔ وزیر اعظم نے اسلام آباد میں غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کامیابی اور ترقی کے ساتھی ہیں۔ دونوں ممالک کے کئی دہائیوں پر محیط تعلقات کی دنیا میں مثال نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب امن اور خوشحالی میں شراکت دار ہیں۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان سے تعلقات میں انتہائی مخلص ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب کا نقشہ تبدیل کر کے رکھ دیا ہے اور گزشتہ 8 سالوں میں سعودی ولی عہد نے مثالی کامیابیاں حاصل کیں جو ان کی مدبرانہ فراست اور مثالی قیادت کے سبب ہی ممکن ہو سکی ہیں ۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وژن 2030 پیش کیا جو دنیا کے لئے مثالی نمونہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی پالیسیاں مجھ سمیت تمام لیڈروں کے لیے مشعل راہ ہیں ، انہوں نے کہا کہ سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان انتہائی نتیجہ خیز ثابت ہوااوران کے اس دورے کے دور رس نتائج ثابت ہوں گے ۔
یہ بھی پڑھیں: ایکس صارفین اب فلمیں اپ لوڈ کرکے پیسے کما سکتے ہیں، ایلون مسک کا اعلان
وزیراعظم شہباز شریف کا سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے کہنا تھاکہ پاکستان کا کوئی بھی وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے غیرملکی دورے کا آغاز سعودی عرب سے کرتا ہے، اس طرح یہ ایک روایت بن گئی ہے۔ پاک سعودیہ تعلقات برسوں پر محیط ہیں اور ہمارے غم و خوشی سانجے ہیں۔ ہم کامیابی اور ترقی کے بھی ساتھی ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے انٹرویو کے دوران عربی میں بھی اظہار خیال کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل میں پاکستان کا ساتھ دیا اور ہمیں کبھی تنہا نہیں چھوڑا ۔