بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 2 روپے 83 پیسے کا اضافہ کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے صارفین پر 26 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا جبکہ قیمتوں میں اضافے کا اطلاق رواں ماہ کے بجلی بلوں پر ہوگا۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق لائف لائن صارفین اور کے الیکٹرک پر نہیں ہوگا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے 51 ارب 88 کروڑ روپے وصول کرنے کی درخواست جمع کروا دی تھی۔ درخواست مالی سال 2023-24 کی تیسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کیلئے دائر کی گئی تھی۔ درخواست میں کیپسٹی پیمنٹ کی مد میں 31 ارب 34 کروڑ روپے اور آپریشن اینڈ مینٹی ننس کاسٹ کی مد میں پانچ ارب 57 کروڑ روپے مانگے گئے تھے۔ وفاقی حکومت کی پالیسی گائیڈ لائنز کے مطابق منظوری کی صورت میں اضافے کا اطلاق کراچی کے صارفین پر بھی ہوگا، نیپرا اتھارٹی 17 مئی کو درخواست پر سماعت کرے گی۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام میں اصلاحات کی منظوری دیدی
دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے اووربلنگ اوربجلی چوری روکنے کےلئےکریک ڈاؤن تیز کرنے کاحکم دے دیا۔ محسن نقوی کی زیر صدارت ایف آئی اے لاہور زونل آفس میں اجلاس ہوا جس میں اوور بلنگ اور بجلی چوروں کے خلاف کارروائی پر پیش رفت کاجائزہ لیا گیا۔ وفاقی وزیرداخلہ نے گزشتہ دورے کے دوران دی گئی ہدایات پر پیش رفت کا جائزہ لیا جبکہ ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور سرفراز ورک نے بریفنگ دی۔ محسن نقوی نے ہدایت کی کہ اوور بلنگ کے ذریعے شہریوں پر بوجھ ڈالنے والے افسران کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جاری رکھی جائے۔ اووربلنگ پر زیرو ٹالرنس پالیسی جاری رہےگی۔ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ڈسکوز کی نااہلی اور غفلت کی سزا شہریوں کو دینا قطعا قبول نہیں، بجلی صارفین کو اوور بلنگ میں ریلیف دینا ترجیح ہے۔ وزیر داخلہ نے بجلی چوروں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بجلی چوری میں ملوث سرکاری عملے کے خلاف بھی بلاتفریق ایکشن لیا جائے۔