سندھ حکومت نے گندم کی خریداری کی قیمت 4 ہزار روپے فی من مقرر کردی، 9لاکھ ٹن گندم خریدنے کا فیصلہ۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے 9 لاکھ ٹن گندم خریدنے کا فیصلہ کیا گیا ہےاور گندم کی فی من نئی قیمت 4ہزار روپے مقرر کر دی گئی ہے۔ نواب شاہ کے مقامی ہال میں پیپلزپارٹی رہنمائوں اور کارکنان کے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ یہ صوبائی بجٹ کی تیاری کا وقت ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ تمام کارکنان صوبائی سطح کی اسکیم پر تجاویز دیں۔ وزیراعلیٰ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ گزشتہ سال 11لاکھ ٹن سے زائد گندم خریدی گئی تھی اور4لاکھ ٹن گندم ہمارے گوداموں میں پڑی تھی۔ اس سال ہم نے اپنی ضرورت کے مطابق 9 لاکھ ٹن گندم خریدنے کا فیصلہ کیا ہے اور نئی قیمت 4 ہزار روپے فی من مقرر کر دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کے دور میں بڑی مقدار میں گندم درآمد کی گئی جو کہ نہیں کرنی چاہئے تھی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے 4 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کی ہے اور بدعنوانی پر 4 ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کو معطل کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: گندم کی سرکاری قیمت فی من 3900 روپے مقرر
وفاقی حکومت نے کسانوں سے 18 لاکھ ٹن گندم پاسکو کے تحت خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گندم کی خریداری اور کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے لاہور میں اعلیٰ سطحی ہنگامی اجلاس کی صدارت کی ۔ وزیر اعظم نے استفسار کیا کہ گندم کی خریداری کیلئے کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات کیوں درپیش ہیں؟ انہوں نے کہا کہ رواں سال گندم کی بمپر فصل ہوئی ہے، کسانوں کے معاشی تحفظ پر کسی قسم کا سمجھوتہ قبول نہیں۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ افسران گندم کی خریداری کی موقع پر جا کر خود نگرانی کریں ، وفاقی حکومت پاسکو کے تحت 18 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی خریداری کرنے جارہی ہے جس کا مقصد کسانوں کو بھرپور فائدہ پہنچانا ہے۔